Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ فائیو جی کی لانچنگ میں تاخیر کیوں چاہتا ہے؟

گذشتہ سال فروری میں فرانسیسی حکام نے ہوائی جہازوں میں فائیو جی والے موبائل فونز کو بند کرنے کی سفارش کی تھی۔ (فائل فوٹو: ایسوسی ایٹڈ پریس)
امریکی حکام نے ٹیلی کام آپریٹرز اے ٹی اینڈ ٹی اور ویریزون سے کہا ہے کہ وہ فائیو جی نیٹ ورکس کے پہلے سے ہی ملتوی ہونے والی باضابطہ لانچ کو دو ہفتوں تک مزید موخر کر دے کیونکہ فلائٹ سیفٹی کے اہم آلات میں مداخلت کے بارے میں غیر یقینی صورتحال ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دونوں کمپنیوں نے سنیچر کو کہا کہ وہ درخواست کا جائزہ لے رہی ہیں۔
ہائی سپیڈ موبائل براڈ بینڈ ٹیکنالوجی کا امریکہ میں افتتاح پانچ دسمبر کو ہونا تھا، لیکن ایرو سپیس کمپنیوں ایئربس اور بوئنگ کی جانب سے طیاروں کی اونچائی کی پیمائش کے لیے استعمال کیے جانے والے آلات میں ممکنہ مداخلت کے بارے میں خدشات کا اظہار کرنے کے بعد اسے پانچ جنوری تک موخر کر دیا گیا۔
یو ایس ٹرانسپورٹیشن سیکریٹری پیٹ بٹگیگ اور فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے سربراہ سٹیو ڈکسن نے جمعے کو ملک کے دو بڑے ٹیلی کام آپریٹرز اے ٹی اینڈ ٹی اور ویریزون کو بھیجے گئے خط میں مزید تاخیر کا مطالبہ کیا۔
خط میں کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ ’وہ پانچ جنوری کی طے شدہ تاریخ سے مزید دو ہفتوں کے لیے فائیو جی میں استعمال ہونے والی فریکوئنسی رینج کمرشل سی بینڈ سروس کے روکے جانے برقرار رکھے۔‘

اے ٹی اینڈ ٹی اور ویریزون نے کہا ہے کہ وہ درخواست کا جائزہ لے رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

حکام کا کہنا ہے کہ ان کی ترجیح ’فلائٹ سیفٹی کی حفاظت کرنا ہے، جبکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ فائیو جی کی تعیناتی اور ہوا بازی کے آپریشنز ایک ساتھ رہ سکتے ہیں۔‘
واضح رہے کہ گذشتہ سال فروری میں فائیو جی نیٹ ورکس اور ہوائی جہاز کے آلات کے درمیان تنازع کی وجہ سے فرانسیسی حکام نے ہوائی جہازوں میں فائیو جی والے موبائل فونز کو بند کرنے کی سفارش کی تھی۔
فرانس کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ریڈیو الٹی میٹر میں قریبی فریکوئنسی پر سگنل کی مداخلت لینڈنگ کے دوران ’سنگین‘ غلطیوں کا سبب بن سکتی ہے۔

شیئر: