Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی جیل میں بغیر کسی الزام کے قید فلسطینی شہری کی چار ماہ سے بھوک ہڑتال

ابوحواش کی اہلیہ عائشہ ہریبت نے کہا کہ’ان کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیلی جیل میں قید ایک فلسطینی قیدی کی مسلسل بھوک ہڑتال کی وجہ سے طبعیت کافی بگڑ چکی ہے اور اس حوالے سے عالمی سطح پر تشویش میں اضافہ ہوا رہا ہے۔
ہاشم ابوحواش نامی یہ 40 سالہ فلسطینی قیدی کو بغیر کسی الزام یا مقدمہ کے حراست میں رکھا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق قیدی نے خود کو کسی الزام یا ٹرائل کے بغیر جیل میں رکھے جانے کے خلاف احتجاج کے طور پر گذشتہ برس اگست سے بھوک ہڑتال شروع کر دی تھی۔
ہاشم ابوحواش پانچ بچوں کا والد اور اسرائیلی مقبوضہ مغربی کنارے کا رہائشی ہے۔
’انتظامی حراست‘ کے تحت مشکوک افراد کو ان کے خلاف الزامات یا ثبوت سے مطلع کیے بغیر چھ ماہ تک قید کیا جا سکتا ہے اور اس مدت میں توسیع  بھی کی جا سکتی ہے۔
اسرائیل کے شمیر میڈیکل سنٹر کے ترجمان لیاد ایوئیل نے اے ایف پی کو بتایا کہ’ اس کی حالت کافی پیچیدہ اور تشویش ناک ہے۔‘
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی)  نے کہا ہے کہ ’میڈیکل ٹیموں نے ابو حواش سے ملاقات کی ہے اور  اسے تشویش ناک حالت میں پایا۔ آئی سی آر سی کے مطابق ’ ابو حواش کو ماہر طبی عملے کی نگرانی کی ضرورت ہے۔‘
’ابوحواش گذشتہ 140 دنوں سے کھانا کھانے سے انکار کر رہے ہیں۔‘
قیدی ابوحواش کی اہلیہ عائشہ ہریبت نے اے ایف پی کو بتایا کہ’ ان کی زندگی کو شدید خطرے میں اور وہ کل سے بول بھی نہیں سکے اور نہ ہی یہ جانتے ہیں کہ ان کے اردگرد کیا ہو رہا ہے۔‘
’اگر وہ بھوک ہڑتال ختم بھی کر دیں تو بھی انہیں صحت کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا‘

غزہ میں فلسطینی قیدیوں کے حق میں ریلی نکالی گئی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے ایک ذریعے نے اے ایف سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ’ابوحواش اسلامک جہاد کا ایک رکن ہے، جسے دہشت گردی پر مبنی سرگرمیوں کی وجہ سے گرفتار کیا گیا۔‘
راملہ میں انسانی حقوق کے گروپ الحق کے سربراہ شاون جابرین نے کہا ہے کہ ’اسرائیل جس طرح انتطامی حراست کے ہتھیار کو استعمال کر رہا ہے، یہ سراسر ظلم ہے۔‘
انہوں نے  کہا کہ ’ابوحواش ان 550 قیدیوں میں سے ایک ہیں جنہیں اسرائیل نے انتظامی حراست کے ضابطے کے تحت قید کر رکھا ہے۔‘
دوسری جانب فلسطین کے وزیر بلدیات حسین الشیخ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’ابوحواش کو فوری طور پر رہا کیا جائے‘ جبکہ غزہ میں فلسطینی قیدیوں کے حق میں ریلی بھی نکالی گئی۔

شیئر: