Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’الیکشن کمیشن پی پی اور ن لیگ کے اکاﺅنٹس بھی سامنے رکھے‘

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’رپورٹ میں کچھ ٹرانزیکشنز کو دو مرتبہ دکھایا گیا ہے‘ (فائل فوٹو: پی آئی ڈی)
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی نے ایک ایک روپے کا حساب دے دیا ہے۔ اب الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے اکاﺅنٹس کی سکروٹنی بھی ایک ساتھ عوام کے سامنے رکھے۔
منگل کو اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی فلاحی اکاؤنٹ ہے تو وہ الگ حیثیت کا حامل ہے، جبکہ پی ٹی آئی نے چار اکاؤنٹس سے لاتعلقی بھی ظاہر کی ہے۔
فواد چوہدری کے مطابق جو ٹرانزیکشنز ہوئیں ان میں دو بڑی ہیں، ان میں سے ایک 16 کروڑ اور ایک 15 کروڑ کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں 16 کروڑ کی ٹرانزیکشن کو دو گنا دکھایا گیا ہے کیونکہ یہ ایک اکاؤنٹ سے دوسرے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی تھی۔
اسی طرح 16 کروڑ کی ایک ٹرانزیکشن ہے جو صوبوں کو ہوئی اس کو بھی دو بار دکھایا گیا ہے۔
فواد چوہدری نے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے عمران خان کے خلاف دائر کی جانے والی پٹیشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت عمران خان نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کے جواب میں ایک ایک روپے کا حساب دیا تھا۔
ان کے بقول آج ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف نے ایک ایک روپے کا حساب الیکشن کمیشن کو دے دیا ہے۔
فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ’اسے پی ٹی آئی اور دوسری پارٹیوں کے فنڈز کا موازنہ بھی عوام کے سامنے رکھنا چاہیے۔‘
فواد چوہدری نے جمعیت علمائے اسلام اور تحریک لبیک پاکستان کا نام لیتے ہوئے ان کے فنڈز کی سکروٹنی کرنے پر بھی زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا نام تو پھر بھی آتا ہے لیکن ان دونوں کی کہیں بات نہیں ہوتی۔

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ’سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں 16 کروڑ کی ٹرانزیکشن کو دو گنا دکھایا گیا ہے ‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ایک ایک روپے کا حساب دے دیا، اب الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے اکاﺅنٹس کی سکروٹنی بھی ایک ساتھ عوام کے سامنے رکھے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں جو رپورٹ پیش ہوئی وہ ہماری حکومت بننے سے پہلے کی رپورٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پی ٹی آئی کے 26 میں سے 8 اکاﺅنٹس غیر فعال ہیں۔
انہوں نے پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 18 اکاؤنٹس میں آٹھ فعال ہیں جن میں ٹرانزیکشنز بھی ہو رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دس میں سے چھ اکاؤنٹس پی ٹی آئی کے نہیں، انہیں سبسڈری اکاؤنٹ کے طور پر ڈیل کیا جاتا ہے۔

شیئر: