Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاحوں کو سانحے کا ذمہ دار ٹھہرانے والی حکومتی شخصیات ہوش کریں: مونس الٰہی

چودھری شجاعت کا کہنا ہے کہ ’انتظامیہ کو پتا ہونا چاہیے تھا کہ وہاں حفاظتی اور ٹریفک کے کن انتظامات کی ضرورت ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر آبی وسائل چودھری مونس الٰہی نے مری میں سیاحوں کی ہلاکت کے واقعے پر کہا ہے کہ ’کیا وہاں اتنی برف باری پہلی مرتبہ ہوئی تھی؟‘
سنیچر کو ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ’حکومت میں جو شخصیات سیاحوں کو اس المناک سانحے کا قصور وار ٹھہرا رہے ہیں وہ خدارا ہوش کریں-‘
’متاثرین کی امداد میں فوجی جوانوں، مقامی شہریوں اور ہوٹلوں کا کردار قابلِ تعریف مگر انتظامیہ کی کارکردگی قابلِ مذمت ہے۔‘
ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے: چودھری شجاعت
دوسری جانب ایک بیان میں پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر اور سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ’مری میں پیش آنے والا واقعہ بڑا المیہ ہے۔‘
سنیچر کو جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’اس معاملے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہییں اور اگر انتظامیہ کی جانب سے کوئی غفلت سامنے آتی ہے تو اس پر تادیبی کارروائی کر کے سخت سزا دی جائے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’اتنی بڑی تعداد میں سیاح مری کا رخ کر رہے ہیں، انتظامیہ کو پتا ہونا چاہیے تھا کہ وہاں حفاظتی اور ٹریفک کے کن انتظامات کی ضرورت ہے۔‘  
’اب تک برف باری سے لطف اندواز ہونے کے لیے آنے والے 20 سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جو کہ انتہائی تکلیف دہ امر ہے۔‘
’مری اور گلیات میں محصور سیاحوں اور پھنسی ہوئی گاڑیوں کو نکالنے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں۔ اس سلسلے میں فوج، ایف سی اور ریسکیو 1122 کی کوششوں قابل تحسین ہیں۔‘

شیئر: