Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حافظ سعید کے گھر کے باہر بم دھماکہ کرنے والے چار مجرموں کو سزائے موت

گذشتہ برس لاہور میں جوہر ٹاؤن کے علاقے میں حافظ سعید کی رہائش گاہ کے باہر بم دھماکہ ہوا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ایک انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کی رہائش گاہ کے باہر دھماکے کے مجرمان کو سزائے موت سنا دی ہے۔
بدھ کو عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزمان پیٹر پال، عید گل خان، ضیا اللہ اور سجاد کو نو نو بار سزائے موت دینے کا حکم جاری کیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس لاہور میں جوہر ٹاؤن کے علاقے میں حافظ سعید کی رہائش گاہ کے باہر بم دھماکہ ہوا تھا، جس میں تین افراد ہلاک اور 13 زخمی ہوگئے تھے۔
اس واقعے کا مقدمہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے درج کیا تھا۔ عدالت نے فریقین کے وکلا کے حتمی دلائل کے بعد فیصلہ سنایا۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے فیصلہ گذشتہ سماعت پر محفوظ کیا تھا۔
ملزمان کے وکیل نے کیس پر اپنی بحث مکمل کی جبکہ پراسیکیوٹر عبدالرؤف وٹو نے ملزمان کے خلاف شواہد پیش کیے۔
پراسیکیوشن کے 56 گواہان نے ملزمان کے خلاف شہادتیں قلمبند کروائیں۔ پراسیکیوشن نے اپنے حتمی دلائل میں کہا کہ ’فرانزک شواہد اور گواہان کے بیانات سے ملزمان کا جرم ثابت ہوتا ہے لہٰذا ملزمان کو سزائے موت دی جائے۔‘
پراسیکیوشن سے پہلے سی ٹی ڈی نے بھی اپنی تفتیش میں ملزمان کو جوہر ٹاؤن دھماکہ کیس میں قصور وار قرار دے رکھا تھا۔
مقدمے کے پراسیکیوٹر عبد الرؤف وٹو نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’اس مقدمے میں نامزد تمام ملزمان بشمول پیٹر پال ڈیوڈ، عید گل خان، ضیا اللہ اور سجاد حسین کے خلاف بم دھماکہ کرنے کا الزام ثابت ہوچکا ہے۔‘
عبد الرؤف وٹو نے بتایا کہ ’ملزم پیٹر پال ڈیوڈ پر یہ الزام ثابت ہوا ہے کہ وہ دبئی سے پاکستان آئے اور انہوں نے بارود سے بھری گاڑی جوہر ٹاؤن میں ایک رہائشی علاقے میں کھڑی کی جو بعد ازاں دھماکے سے پھٹ گئی۔‘

عدالت نے فریقین کے وکلا کے حتمی دلائل کے بعد فیصلہ سنایا (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

’بارودی گاڑی بحریہ ٹاؤن میں واقع ملزم عید گل خان کے گھر میں بنائی گئی تھی۔ ان کے گھر سے بچا کھچا بارودی مواد بھی شواہد کے طور پر عدالت میں پیش کیا گیا۔ ان کے خلاف مضبوط کیس تھا۔‘
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پنجاب عبد الرؤف وٹو نے اردو نیوز کو مزید بتایا کہ ’اس مقدمے میں ایک عورت عائشہ گل خان کو بھی پانچ سال کی سزا دی گئی ہے۔ یہ خاتون عید گل خان کی اہلیہ ہیں اور ان پر الزام یہ ہے کہ ان کے سامنے ان کے گھر میں اس دھماکے کی نہ صرف سازش ہوئی بلکہ تیاری بھی ہوئی اور انہوں نے پولیس کو مطلع نہیں کیا۔ عید گل خان اور عائشہ گل کے دو بچے بھی ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ عید گل اور عائشہ گل کے گھر سے 31 لاکھ روپے کی پاکستانی اور افغانی کرنسی بھی برآمد ہوئی تھی۔

شیئر: