Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹیسلا ابھی انڈیا میں نہیں آئے گی: ایلون مسک

ایلون مسک نے 2019 میں ٹیسلا کی گاڑیاں انڈیا میں فروخت کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے 2019 میں ٹیسلا انکارپوریشن کی گاڑیاں انڈیا میں فروخت کرنے کا ارادہ کیا تھا تاہم تین سال بعد بھی وہ اپنی اس خواہش کو عملی جامہ نہیں پہنا سکے ہیں۔
ٹوئٹر پر ایک صارف نے ان سے سوال کیا کہ آیا انڈیا میں ٹیسلا گاڑیوں کی فروخت پر کوئی پیش رفت ہوئی ہے یا نہیں؟
اس پر ایلون مسک نے جواب دیتے ہوئے لکھا ہے کہ’ابھی بھی حکومت کے ساتھ دریش بیشتر چیلنجز پر کام کر رہے ہیں۔‘
واضح رہے کہ ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک اور وزیر اعظم نریندر مودی کی انتظامیہ کے درمیان بات چیت سالوں سے جاری ہے تاہم انڈیا میں مقامی فیکٹری قائم کرنے اور ملک میں درآمدات پر سو فیصد کے ٹیکس کی وجہ سے معاملہ طے نہیں پایا ہے۔
حکومت نے ایلون مسک سے انڈیا کے متعلق معملات طے کرنے اور گاڑیاں بنانے کا تفصیلی منصوبہ طلب کیا ہے۔ جبکہ ایلون مسک نے ٹیکس میں کمی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ٹیسلا انڈیا کی بجٹ محدود مارکیٹ میں درآمد کی ہوئی گاڑیاں کم قیمت پر فروخت کر سکے۔
اکتوبر میں ایک انڈین وزیر کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹیسلا سے کہا تھا کہ انڈیا کے اندر چین میں تیارکردہ گاڑیاں فروخت نہ کی جائیں اور مطالبہ کیا تھا کہ مقامی فیکٹری کی بنی ہوئی گاڑیاں فروخت اور برآمد کی جائیں۔
چین کی طرح زیادہ آبادی والا ملک انڈیا بھی الیکٹرک گاڑیوں کی بڑی مارکیٹ ہے، تاہم ملک کی سڑکیں اب بھی سوزوکی اور ہونڈائی کی مقامی طور پر بنی ہوئی گاڑیوں سے بھری ہوئی ہیں۔
انڈیا میں ٹیسلا کا دیگر غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ مقابلہ ہوگا، جس میں مرسڈیز بینز بھی شامل ہے۔
مرسڈیز بینز نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ وہ انڈیا میں رواں برس کی چوتھی سہ مائی میں تک مقامی طور پر اسیمبل کی ہوئی گاڑیاں فروخت کرے گی۔
انڈیا نے سال 2070 تک کاربن اخراج ختم کرنے کا عزم کیا ہے اور حکومت الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت کو فروغ دینا چاہ رہی ہے، تاہم اب بھی انڈیا ماحول دوست اقدامات تک مکمل منتقلی کے ابتدائی مراحل میں ہے۔

شیئر: