Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سلامتی کونسل کی ابوظبی پر حوثیوں کے ’وحشیانہ دہشت گرد حملوں‘ کی مذمت

یو اے ای کی نمائندہ نے کہا کہ ’حوثیوں کی سرکوبی کےلیے عالمی سطح پر زیادہ ایکشن کی ضرورت ہے (فوٹو روئٹرز)
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر حوثی باغیوں کے ابوظبی پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’وحشیانہ دہشت گرد حملہ‘ قرار دیا ہے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کی اپیل کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سکیورٹی کونسل نے کہا کہ ’سلامتی کونسل کے ممبران نے ابوظبی اور سعودی عرب میں مختلف جگہوں پر ہونے والے حملوں کی شدید مذمت کی۔‘
’سلامتی کونسل کے ممبران نے زور دیا کہ دہشت گرد کارروائیاں کرنے والوں، ان کو منظم کرنے والوں اور ان کی مالی معاونت کرنے والوں کو پکڑ کر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔‘
یو اے ای کی نمائندہ لانا نوصیبہ نے کہا کہ ’حوثیوں کی سرکوبی کے لیے عالمی سطح پر زیادہ ایکشن کی ضرورت ہے، خاص طور پر غور کرنا چاہیے کہ ان کی کارروائیاں صرف امارات کے لیے نہیں بلکہ اقوام متحدہ کے ہر رکن ملک کےلیے خطرہ ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یو اے ای اپنے شہریوں اور اسے اپنا گھر بنانے والے دنیا کے لاکھوں شہریوں کےلیے فکرمند ہے۔‘
اس سے قبل متحدہ عرب امارات کے صدر کے مشیر انور قرقاش نے کہا کہ ’ان کا ملک اپنی سرزمین اور شہریوں کے دفاع کا قانونی و اخلاقی حق رکھتا ہے۔‘
العربیہ نیٹ کے مطابق اماراتی صدر کے مشیر نے یہ بات ایسے وقت میں کہی جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں آج (بروز جمعہ) ایک مشاروتی اجلاس منعقد کرنے کی تیاری کی جارہی ہے جس میں حوثیوں کی دہشت گردانہ کارروائیوں پر بحث کی جائے گی۔
اماراتی صدر کے مشیر انور قرقاش نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل برائے یمن کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈ برگ سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ امارات حوثی ملیشیا کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے خلاف قانونی طور پر اپنے دفاع کا حق استعمال کرے گا۔ انہوں نے اس امر کی بھی وضاحت کی کہ اس سے قبل حوثیوں کی جانب سے جنگ بندی کے تمام مطالبوں کو مسترد کیا جاتا رہا ہے
گزشتہ روز امریکہ میں متحدہ عرب امارات کے سفیر نے کہا کہ ابوظبی میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے حملوں میں کروز میزائل اور ڈرون استعمال کیے گئے۔

شیئر: