Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حسن علی روٹی گینگ کے لیے کیا پروگرام رکھتے ہیں؟

حسن علی سے روٹی گینگ کو لائیو بلانے کی فرمائش بھی کی گئی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان سپر لیگ کے سیزن سیون کے آغاز میں چند روز باقی ہیں، ایسے میں دو مرتبہ کی پی ایس ایل چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کے حسن علی نے شائقین کے سوالوں کے جوابات دیے تو بہت سے دلچسپ پہلو بھی سامنے آئے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھی کھلاڑی اور لاہور قلندرز کے کپتان مقرر کیے گئے شاہین شاہ آفریدی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا تو انہیں پختونخوں کے روایتی انداز میں ’شاہینے‘ کہہ کر پکارا۔
بابر اعظم کو وراٹ کوہلی سے بہتر قرار دیتے ہوئے حسن علی نے محمدرضوان کو فائٹر تو قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان کو کنگ قرار دیا۔
مختلف شائقین کی جانب سے حسن علی سے سوالات کے ساتھ ساتھ فرمائشیں کی گئیں تو ایک ٹویپ نے تجویز دی کہ ’چونکہ ان دنوں آپ لوگ نسبتا فارغ ہیں اس لیے روٹی گینگ کے ساتھ انسٹاگرام لائیو کریں‘ جس پر پاکستانی پیسر نے یقین دلایا کہ وہ جلد ایسا کریں گے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے حسن علی اور شاداب خان سمیت متعدد کھلاڑیوں کو کھانے پینے سے متعلق ان کے پلانز کی نسبت سے روٹی گینگ کہہ کر پکارا جاتا ہے۔
پاکستان کی قومی ٹیم کے 2018 میں دورہ نیوزی لینڈ کے دوران شاداب خان، حسن علی، فہیم اشرف، فخر زمان اور محمد نواز نے روٹی گینگ کے نام سے واٹس ایپ گروپ بنایا تھا تاکہ وہ باہر اکٹھے جا کر کھانا کھا سکیں۔ اس کے بعد قومی ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں نے بھی وقتا وقتا روٹی گینگ کا حصہ بننے یا نہ بننے سے متعلق گفتگو کی تو یہ اصطلاح خاصی معروف ہوئی۔

ان سے پوچھا گیا کہ پاکستانی ٹیم میں تین بہترین دوست کون سے ہیں تو جواب میں حسن علی نے شاداب خان، فہیم اشرف اور فخر زمان کا نام لیا۔ یہ سارے وہی نام ہیں جو ’روٹی گینگ‘ کا حصہ ہیں۔
ایک صارف نے ان سے پوچھا کہ کرکٹر نہ ہوتے تو کیا ہوتے؟ جواب میں حسن علی کا کہنا تھا کہ وہ وکیل ہوتے۔

وبائی صورتحال میں کرکٹ ہو تو کھلاڑیوں اور سپورٹنگ سٹاف کو سب سے زیادہ قرنطینہ کی پابندیوں کا سامنا ہوتا ہے۔ اسی تناظر میں سوال پوچھا گیا تو حسن علی نے کہا ’اہلخانہ سے دور رہنا بہت مشکل ہوتا ہے۔‘

شیئر: