Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج جسٹس عائشہ ملک نے عہدے کا حلف اٹھا لیا

جسٹس عائشہ ملک پاکستان کی سپریم کورٹ کی تاریخ میں پہلی خاتون جج ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کی سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج جسٹس عائشہ ملک نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔
پیر کو سپریم کورٹ میں منعقد کی گئی ایک مختصر تقریب میں چیف جسٹس گلزار احمد نے جسٹس عائشہ ملک سے حلف لیا۔
حلف برداری تقریب میں سپریم کورٹ کے ججز، اٹارنی جنرل اور سینیئر وکلا نے شرکت کی۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ کسی چیز کا کریڈٹ نہیں لیں گے۔ 'جسٹس عائشہ ملک اپنی قابلیت کی بنیاد پر جج بنی ہیں۔'
یاد رہے کہ پاکستان کی وکلا تنظیموں نے لاہور ہائی کورٹ کی جج جسٹس عائشہ اے ملک کی سپریم کورٹ میں تقرر کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
وکلا تنظیموں کا موقف تھا کہ جسٹس عائشہ اے ملک لاہور ہائی کورٹ کی جونیئر جج ہیں اور ان کی سپریم کورٹ میں ترقی عدلیہ میں سینیارٹی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
پاکستان میں اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کے تقرر کے جوڈیشل کمیشن نے دو ہفتے قبل جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ میں تعینات کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد پارلیمنٹ کی ججز تقرر کمیٹی نے بھی اس کی توثیق کی۔
جسٹس عائشہ ملک کون ہیں؟
لاہور ہائی کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس عائشہ ملک 1966 میں پیدا ہوئیں اور انہوں نے اپنی تعلیم پاکستان سمیت دیگر ملکوں بشمول فرانس، برطانیہ اور امریکہ میں حاصل کی۔
قانون کی اعلیٰ تعلیم ایل ایل ایم امریکہ کے مشہور ترین ہارورڈ لا سکول سے حاصل کی۔
بحیثیت وکیل وہ ہائی کورٹس، ڈسٹرکٹ کورٹس، بینکنگ کورٹس، سپیشل ٹریبیونلز اور آربٹریشن کورٹس میں مقدمات میں پیش ہوتی رہیں۔
جسٹس عائشہ ملک کو مئی 2012 میں لاہور ہائی کورٹ میں ایڈیشنل جج مقرر کیا گیا تھا۔

شیئر: