Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت کے فوجی افسران پر بدعنوانی کے الزام میں قانونی چارہ جوئی

پبلک فنڈز کے مبینہ غلط استعمال پر استغاثہ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ (فوٹو عرب نیوز)
کویت میں دو سینئر فوجی افسران پر یورو فائٹر ٹائفون طیاروں کی خریداری کے معاہدے میں بدعنوانی کے شبے میں پیر کو  انسداد بدعنوانی کےتحقیقاتی ادارے کو قانونی چارہ جوئی کے لیے کہا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کویت کی فضائیہ کو فراہم  کئے جانے والے 28 یورو فائٹر ٹائفون طیاروں کے آرڈر میں سے دو جنگی طیارے گذشتہ ماہ موصول ہوئے ہیں۔
 کویت کی اینٹی کرپشن اتھارٹی (نزاہہ)نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تحقیقات سے واضح ہوتا ہے کہ مدعا علیہان کی جانب سے متعدد خلاف ورزیوں کا ارتکاب ہوا ہے۔
الزامات میں  بتایا گیا ہے کہ متعلقہ حکام کی پیشگی اجازت کے بغیر مینوفیکچرر کو اس معاہدے میں طے شدہ کل مالیت سے زیادہ کا بل ادا کر کے مالیاتی نقصان کیا گیا ہے۔
انسداد بدعنوانی کے محکمہ نے بتایا ہے کہ وزارت دفاع کی جانب سے طیاروں کی خریداری کے معاہدے پر رپورٹ موصول ہوئی ہے جس میں افراط زر کی شق پرخصوصی  توجہ دلائی گئی ہے۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مدعا علیہ نے مینوفیکچرر کو معاہدے میں طے شدہ کل مالیت سے زیادہ بل ادا کر کے مالیاتی نقصان پہنچانے والی متعدد خلاف ورزیاں کی ہیں۔

معاہدے میں طے شدہ مالیت سے زیادہ اد کرنے کی متعدد خلاف ورزیاں کی ہیں۔(فوٹو ٹوئٹر)

رپورٹ میں مزید  انکشاف ہوا ہے کہ یہ تمام عمل وزارت دفاع اور وزارت خزانہ میں متعلقہ حکام سے پیشگی اجازت اور دستاویزی ثبوت کے بغیر ہوا ہے جس سے مذکورہ معاہدے کے لیے مختص ادائیگیوں کا شیڈول متاثر ہوا۔
تحقیقاتی ادارے(نزاہہ) کا کہنا ہے کہ کویت کی فوج کے ایک میجر جنرل اور کرنل کو پبلک فنڈز کے مبینہ غلط استعمال پر استغاثہ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
حکام نے پبلک فنڈز کے بے دریغ استعمال کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں حکومت کی مدد کرنے کے لیے نامعلوم ذرائع کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے متعلق مزید شواہد اکٹھےکرنے اور تحقیقات کی کوششیں جاری ہیں۔
 

شیئر: