Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشکلات کا شکار ایئر انڈیا 69 برس بعد اپنے بانیوں کو واپس مل گئی

ٹاٹا گروپ ایئر انڈیا کے 615 ارب انڈین روپے کے قرض کا ایک چوتھائی حصہ ادا کرے گا (فائل فوٹو: روئٹرز)
انڈیا کی مشکلات کا شکار قومی ایئرلائن ایئر انڈیا کئی دہائیاں قبل قومیائے جانے اور عوام کی جیب پر بھاری بوجھ ڈالنے کے بعد واپس اپنے بانیوں کے پاس آگئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو ٹاٹا فیملی نے، جن کا چائے سے لے کر سافٹ ویئر تک کا وسیع کاروبار ہے، دو ارب 40 کروڑ کی ڈیل کے بعد دوبارہ ایئر انڈیا کا چارج سنبھال لیا ہے۔
ایئر لائن کی ٹاٹا فیملی کو منتقلی کے بعد انڈین حکومت کی طویل عرصے سے خریدار کی تلاش بھی ختم ہوگئی ہے، جو 2009 سے اب تک ایئرلائن کو آگے بڑھانے کے لیے تقریباً 15 ارب ڈالر خرچ کرچکی ہے۔
ٹاٹا سنز کے چیئرمین این چندرشیکرن نے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اس عمل کے مکمل ہونے اور ایئر انڈیا کی واپسی پر بہت خوش ہیں۔‘
’ہم اسے دنیا کی بہترین ایئرلائن بنانے کے لیے سب کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔‘
ایئر انڈیا 1932 میں قائم کی گئی تھی اور اس کی پہلی فلائٹ کے پائلٹ جے آر ڈی ٹاٹا تھے۔
انڈیا کی نئی آزاد حکومت نے 1953 میں ایئر انڈیا کے اکثریتی حصص خریدے لیکن صدی کے آخر تک یہ وینچر خلیجی کیریئرز اور کم قیمت ایئر لائنز کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے جدوجہد کررہا تھا۔
یکے بعد دیگرے انڈین حکومتوں نے کمپنی کو پرائیویٹائز کرنے کی کوشش کی لیکن اس کے بھاری قرضوں اور نئی دہلی کے حصص کو برقرار رکھنے پر اصرار نے، جو اب اس نے ختم کردیا، خریداروں کو روکے رکھا۔
ٹاٹا گروپ ایئر انڈیا کے 615 ارب انڈین روپے کے قرض کا ایک چوتھائی حصہ ادا کرے گا۔ اس کے بدلے اسے تقریباً 120 طیاروں کا بیڑا، انڈیا میں 6200 اور بیرون ملک  ہوائی اڈوں کے 900 گیٹ سلاٹ ملیں گے۔

شیئر: