Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’روس کا رویہ خطرناک‘، امریکہ نے سکیورٹی کونسل کا اجلاس طلب کر لیا

لنڈا تھومس کا کہنا تھا اجلاس روس کو ’ایکسپوز‘ کرنے کا موقع ہوگا۔ فوٹو: امریکی سفارتخانہ
یوکرین کے مسئلے پر بات کرنے کے لیے امریکہ نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا اجلاس پیر کو طلب کر لیا ہے جس کی وجہ روس کا ’خطرناک رویہ‘ بتائی گئی ہے۔
واشنگٹن کی اقوام متحدہ کی سفیر لنڈا تھومس گرین فیلڈ نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ ’ایک لاکھ سے زائد یوکرینی فوجی یوکرین کی سرحد پر موجود ہیں اور روس یوکرین میں عدم استحکام کی دیگر کارروائیوں میں بھی ملوث ہے، جس سے بین الاقوامی امن، دفاع اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو واضح خطرہ ہے۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا کہ 15 رکنی سکیورٹی کونسل کو چاہیے کہ حقائق پر غور کرے اور روس کے یوکرین پر حملے کی صورت میں اس بات کو دیکھے کہ یوکرین، روس اور یورپ کا کیا کچھ داؤ پر لگے گا۔
لنڈا تھومس گرین فیلڈ کا کہنا تھا کہ روسی حملے کے خطرے میں اضافے کی وجہ سے سکیورٹی کونسل کو بین الاقوامی امن اور سکیورٹی سے متعلق ’اہم‘ ایشو کا سامنا ہے، اور اس کی وجہ روس کا یوکرین کے حوالے سے خطرناک رویہ اور سرحدوں جبکہ بیلاروس میں فوج میں اضافہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ انتظار کرنے کا وقت نہیں ہے، کونسل کے مکمل طور پر دھیان دینے کی ضرورت ہے اور ہم پیر کو براہ راست اجلاس کی امید کر رہے ہیں۔‘
سکیورٹی کونسل کے پانچ مستقل ارکان میں سے ایک کی حیثیت سے یوکرین کو اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل تک لائی جانے والی کسی پر قرارداد پر ویٹو پاور حاصل ہے۔
لنڈا تھومس گرین فیلڈ کا کہنا تھا کہ یہ اجلاس روس کو ’ایکسپوز‘ کرنے کا موقع ہوگا کیونکہ اس نے کریملن کو بھی الگ کیا ہے۔
رومینین ریپبلک ٹیلی ویژن پر ایک انٹرویو میں لنڈا تھومس گرین فیلڈ کا کہنا تھا کہ چونکہ اس کے پاس ویٹو پاور ہے، اس لیے اس کا آئسولیٹ کیا جانا اہم ہو گا، اگر سکیورٹی کونسل ایسا کیا تو اس کا مطلب ہو گا کہ ہم روس کے خلاف متحد ہیں۔‘
 

شیئر: