Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین تنازع: ’ماسکو جنگ نہیں چاہتا لیکن مفادات پر سمجھوتہ نہیں‘

روس نے ایک مرتبہ پھر کہا ہے کہ وہ یوکرین کے معاملے پر جنگ نہیں چاہتا تاہم اپنے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے جمعے کو کہا کہ ’اگر اس بات کا انحصار روس پر ہے تو کوئی جنگ نہیں ہوگی، ہم جنگیں نہیں چاہتے۔‘
یورپی ملکوں اور امریکہ نے روس پر یوکرین کی سرحد کے قریب ایک لاکھ فوجیوں کی تعیناتی کا الزام عائد کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر روس نے حملہ کیا تو اس پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے مزید کہا کہ ’ہم اپنے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔‘
روسی وزیر خارجہ کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یوکرین کے معاملے پر کشیدگی میں کمی کے بدلے امریکہ اور نیٹو نے روس کی جانب سے پیش کردہ سکیورٹی مطالبات کا جواب دیا۔
ان مطالبات میں یوکرین کی نیٹو میں شمولیت اور سابق سوویت یونین کے رکن ممالک میں ایک نئے فوجی اڈے پر پابندی شامل ہے۔
روس نے جمعرات کو کہا تھا کہ اس کو موصول ہونے والے جواب میں ان کے نقطہ نظر پر توجہ نہیں دی گئی تاہم مزید بات چیت سے انکار بھی نہیں کیا گیا۔
واشنگٹن کی اقوام متحدہ کے لیے سفیر لنڈا تھومس گرین فیلڈ نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ’ایک لاکھ سے زائد فوجی یوکرین کی سرحد پر موجود ہیں اور روس یوکرین میں عدم استحکام کی دیگر کارروائیوں میں بھی ملوث ہے، جس سے بین الاقوامی امن، دفاع اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو واضح خطرہ ہے۔‘

گذشتہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ نے اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ان کا مزید کہنا تھا کہ 15 رکنی سکیورٹی کونسل کو چاہیے کہ حقائق پر غور کرے اور روس کے یوکرین پر حملے کی صورت میں اس بات کو دیکھے کہ یوکرین، روس اور یورپ کا کیا کچھ داؤ پر لگے گا۔
لنڈا تھامس گرین فیلڈ کا کہنا تھا کہ روسی حملے کے خطرے میں اضافے کی وجہ سے سکیورٹی کونسل کو بین الاقوامی امن اور سکیورٹی سے متعلق ’اہم‘ ایشو کا سامنا ہے، اور اس کی وجہ روس کا یوکرین کے حوالے سے خطرناک رویہ اور سرحدوں جبکہ بیلاروس میں فوج میں اضافہ ہے۔
گذشتہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ نے اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کی تھی تاہم اس ملاقات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی تھی۔
اینٹنی بلنکن نے کہا تھا کہ انہوں سرگئی لاورو کو بتایا ہے کہ ’امریکہ کو کسی بھی ایسی کوشش پر اعتراض ہے جس سے یوکرین کی خودمختاری پر کوئی آنچ آئے۔‘

شیئر: