Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بدشگونی کی علامت‘ انڈیا میں زخمی پرندے علاج سے محروم

نئی دہلی میں دو بھائی زخمی پرندوں کا علاج کرتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی کے آسمان پر مختلف اقسام کے شکاری پرندے ہوتے ہیں تاہم ان کی ایک بڑی تعداد ہر ہفتے پتنگوں کی ڈور، گاڑیوں کے نیچے آکر یا دیگر انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے زخمی ہوجاتی ہے۔
ان میں سے کچھ خوش نصیب پرندے ندیم شہزاد اور محمد سعود کے پاس پہنچ جاتے ہیں جہاں ان کا علاج کیا جاتا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ دونوں بھائی ایک امدادی گروپ چلاتے ہیں جو زخمی جانوروں اور پرندوں کے لیے کام کرتا ہے۔
تاہم ایسا کرنے میں دونوں کو مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ زخمی جانوروں اور پرندوں کو برا شگون سمجھا جاتا ہے اس لیے چند ہی لوگ ان کے ادارے وائلڈ لائف ریسکیو کو امداد فراہم کرنا چاہتے ہیں۔
44 برس کے ندیم شہزاد نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ’انڈیا میں ایک توہم پرستی ہے کہ شکاری پرندے بد قسمتی کی نشانی ہوتے ہیں۔ انہیں زیادہ لوگ پسند نہیں کرتے بلکہ کئی تو ان سے نفرت کرتے ہیں۔‘
جب یہ دونوں بھائی چھوٹے تھے تو انہیں ایک پرندہ زخمی حالت میں ملا جسے وہ جانوروں کے ایک ایسے ہسپتال لے گئے جو صرف سبزی خور جانوروں کے لیے تھا۔
ہسپتال پہنچنے پر دونوں بھائیوں کو مایوسی ہوئی کیونکہ وہاں کے طبی عملے نے اس پرندے کا علاج کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

انڈیا میں زخمی پرندوں اور جانوروں کو برا شگون سمجھا جاتا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

تاہم ایسے شکاری پرندوں کا علاج دونوں نے گھر پر ہی شروع کر دیا۔
’کچھ پرندے واپس جنگلوں کی طرف اُڑ گئے تھے، جس سے ہمیں بہت حوصلہ ملا تھا۔‘
اب ان کے چھوٹے سے دفتر کی چھت پر ایک بڑا سا پنجرا ہے جہاں مختلف اقسام کے شکاری پرندے رہتے ہیں۔
ان میں نایاب مصری گدھ شامل ہیں جنہیں ان کی گہری پیلے چونچ کی وجہ سے فوراً پہچانا جا سکتا ہے۔

شیئر: