Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات کی دفاعی مدد کے لیے امریکی بحری بیڑے کی آمد

امارات میں حالیہ حوثی حملوں کے بعد امریکی وزیر دفاع اور ولی عہد کا رابطہ۔ فوٹو عرب نیوز
یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کی جانب سے میزائل حملوں کے بعد متحدہ عرب امارات کے دفاع میں مدد کے لیے امریکہ اپنے طاقتور بحری بیڑے کے ساتھ جدید ترین جنگی طیارے بھیج رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ابوظبی میں قائم امریکی سفارتخانے کے مطابق یہ اقدام 'حالیہ دھمکی کے خلاف متحدہ عرب امارات کی مدد' کے لیے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور ابوظہبی کے ولی عہد محمد بن زید النہیان کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کے بعد کیا گیا ہے۔
امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر دفاع اور ولی عہد محمد بن زید النہیان نے متحدہ عرب امارات  کے علاقےمیں حالیہ حوثی حملوں پر تبادلہ خیال کیا۔ ان حملوں میں شہریوں کی ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔
ابوظبی میں قائم  الظفرہ ایئر بیس پر تعینات امریکی اور اماراتی مسلح افواج کو حوثی باغیوں کی جانب سے دھمکیاں بھی دی گئی ہیں۔
ان حفاظتی  اقدامات کے تحت متحدہ عرب امارات کی بحریہ کے لیے گائیڈڈ میزائل اور ابوظبی میں جدید ترین امریکہ جنگی طیارے بھی تعینات کئے جائیں گے۔
امریکی سفارت خانے کی جانب سے واضح کیا گیا ہےکہ دیگر حفاظتی اقدامات میں ابتدائی انتباہ، انٹیلی جنس کی فراہمی اور فضائی دفاع میں تعاون شامل ہیں۔
واضح رہے کہ  امریکہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب دونوں کا مضبوط اتحادی ہے جس کے تحت ان حفاظتی اقدامات کا مقصد  واضح اشارہ ہے کہ امریکہ دیرینہ سٹریٹجک پارٹنر کے طور پر متحدہ عرب امارات کے ساتھ کھڑا ہے۔

 الظفرہ ایئر بیس پر امریکی افواج کو حوثیوں کی دھمکیاں ملی ہیں۔ فوٹو اے پی

حوثی ڈرون اور میزائل حملے میں17 جنوری کو ابوظبی میں تیل ذخائر کی تنصیبات اور ہوائی اڈے پرتین غیر ملکی کارکنان جن میں دو انڈین اور ایک پاکستان مارے گئے تھے۔
علاوہ ازیں 24 جنوری کوابوظبی میں الظفرہ ایئر بیس پر تعینات امریکی افواج نے دفاعی میزائل فائر کیا اور دو بیلسٹک میزائل مار گرانے کے علاوہ انہیں بنکروں تک جانا پڑا۔
اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کے  متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران پیر کو تیسرا میزائل حملہ بھی ناکام بنا دیا گیا۔
حوثیوں کی جانب سے ان حملوں نے خلیج میں کشیدگی میں اضافہ کر دیا ہے کیونکہ ایران کے جوہری پروگرام پر بین الاقوامی مذاکرات رک گئے ہیں۔

 امریکہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کا مضبوط اتحادی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

متحدہ عرب امارات پر یہ میزائل  حملے اس وقت شروع ہوئے  ہیں جب یمن میں حوثیوں کو اتحادی فوج کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
جنوری کے آغاز میں ادویہ سپلائی کرنے والے متحدہ عرب امارات کے جھنڈے والے بحری جہاز پر بھی حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر میں قبضہ کر لیا گیا تھا۔
حوثی باغیوں نے بحری جہاز پر قبضہ کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ اس میں ہتھیار موجود تھے جب کہ امارات کی طرف سے اس دعوے کی تردید کی گئی۔
دریں اثنا یمن میں  خانہ جنگی 2014 میں اس وقت سے جاری ہے جب حوثیوں نے صنعا کے علاقے پر قبضہ کر لیا تھا جس کے اگلے سال سعودی عرب اور دیگر ممالک کی افواج کو حکومت کی یمن میں قائم حکومت کی  حمایت کے لیے مداخلت کرنا پڑی تھی۔
 

شیئر: