Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرپٹو ’مجرموں کے لیے محفوظ جگہ نہیں‘، ساڑھے تین ارب ڈالر چوری کرنے والے گرفتار

اس غیر قانونی کارروائی کا تعلق 2016 میں ڈیجیٹل کرنسی ایکسچینج بٹ فنکس کی ہیک سے ہے۔ فائل فوٹو: روئٹرز
امریکہ میں حکام نے اب تک ہونے والی بٹ کوائن کی سب سے بڑی چوری کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس کے پیچھے ایک آدمی اور اس کی بیوی کا ہاتھ ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی محکمہ انصاف کا منگل کو کہنا تھا کہ انہوں نے تقریباً ساڑھے تین ارب ڈالر کی بٹ کوائن کی رقم قبضے میں لی ہے اور اس میں مبینہ طور پر ملوث جوڑے کو گرفتار کر لیا ہے۔
متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ اس غیر قانونی کارروائی کا تعلق 2016 میں ڈیجیٹل کرنسی ایکسچینج بٹ فنکس کی ہیک سے ہے۔
استغاثہ کے مطابق نیویارک کے رہائشی اس جوڑے کو منگل کی صبح مین ہٹن میں گرفتار کیا گیا تھا۔ دونوں نے غیر قانونی طور پر حاصل ہونے والی رقم سے سونا، نان فنجیبل ٹوکنز اور پانچ سو ڈالر کا والمارٹ کا گفٹ کارڈ لیا ہے۔
دونوں نے عوام کے سامنے اپنی جعلی شناخت ظاہر کی ہوئی تھی،اور 31 برس کی ہیتھر مارگن ریپ گلوکارہ کے نام ’ریزل خان‘ سے مشہور تھیں۔
نائب اٹارنی جنرل لیسا موناکو کا کہنا ہے کہ یہ امریکی محکمہ صحت کی سب سے بڑی مالی کارروائی ہے۔
انہوں نے اس سے متعلق ایک بیان میں کہا ہے کہ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کرپٹو کرنسی ’مجرموں کے لیے محفوظ جگہ نہیں۔‘
واشنگٹن کی وفاقی عدالت میں چلنے والے اس کیس میں دونوں میاں بیوی پر منی لانڈرنگ اور امریکہ کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا ہے۔

دونوں میاں بیوی پر منی لانڈرنگ اور امریکہ کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا ہے۔  فائل فوٹو: روئٹرز

نیو یارک کی وفاقی عدالت میں ہونے والی ابتدائی پیشی کے دوران امریکی مجسٹریٹ جج ڈیبرا فری مین نے ایلیا لیکنسٹائن کے لیے 50 لاکھ ڈالر اور ہیتھر مارگن کے لیے 30 لاکھ ڈالر کا بانڈ طے کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ دونوں کی عدالت میں واپس پیشی کو یقینی بنانے کے لیے ان کے والدین ان کے گھر کو عدالت میں سکیورٹی کے طور پر جمع کروائیں۔
دونوں پر الزام ہے کہ ایک ہیکر کے بٹ فنکس میں داخل ہونے کے بعد دونوں میاں بیوی نے ایک لاکھ 19 ہزار 754 بٹ کوائن کی خررد برد کی اور دو ہزار ٹرانزایکشنز کا غیر قانونی طور پر آغاز کیا۔

شیئر: