Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت میں جنس مخالف کی مشابہت کا قانون کالعدم

’جنس مخالف کی مشابہت اختیار کرنا نفسیاتی بیماری ہے اور بیماری کو جرم قرار نہیں دیا جاسکتا‘ (فوٹو: سبق)
کویت کی آئینی عدالت نے جنس مخالف کی شباہت اختیار کرنے کے قانون کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
قبل ازیں کویت کے آئین میں دفعہ نمبر 198 شامل کی گئی تھی جس میں مردوں کا عورتوں کی مشابہت اختیار کرنا اور عورتوں کا مردوں کی مشابہت کرنا قابل سزا جرم قرار دیا گیا تھا۔
مقامی اخبار القبس کے مطابق عدالت میں مذکورہ دفعہ کو کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کرنے والے نے موقف اختیار کیا ہے کہ ’جنس مخالف کی مشابہت اختیار کرنا نفسیاتی بیماری ہے اور بیماری کو جرم قرار نہیں دیا جاسکتا‘۔
عدالت نے اپنے فیصلے کی تفصیلات میں کہا ہے کہ ’مذکورہ دفعہ میں مشابہت اختیار کرنے کے ضوابط واضح نہیں کئے گئے‘۔
’اسی طرح مذکورہ دفعہ میں یہ بات بھی واضح نہیں ہے کہ آخر کس چیز کو مشابہت قرار دیا جائے گا اور کون سی چیز مشابہت کے دائرے سے باہر ہوگی‘۔
’مذکورہ دفعہ میں درج عبارتیں وسیع مفہوم رکھتی ہیں جن کے باعث اس کی تاویلات بھی مختلف ہوسکتی ہیں‘۔
عدالت نے کہا ہے کہ ’مذکورہ دفعہ میں ہے کہ ایک جنس اگر عرف عام میں دوسرے جنس کے لیے مختص لباس پہنے گا تو اسے جرم قرار دیا جائے گا، یہ عبارت بذات خود اپنے کئی ضابطوں کا فقدان رکھتی ہے‘۔
’مذکورہ عبارت میں ضبط اور منطقی نتائج کا فقدان ہے جس کی بنا حکم سازی کی جائے۔ محض عبارت کی بنیاد پر کسی شخص کو مجرم قرار نہیں دیا جاسکتا‘۔
’مذکورہ عبارت کی موجودگی کا نفاذ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صوابدید پر چھوڑا گیا ہے جو موقع و محل کے اعتبار سے وقوعہ کو جنس مخالف کی مشابہت قرار دیں یا نہیں‘۔
’اس ضمن میں صوابدیدی رائے غلط بھی ہوسکتی ہے جبکہ دستور ہر شخص کی حفاظت کرتا ہے نیز ہر فرد کی شخصی آزادی کی ضمانت دیتا ہے‘۔

شیئر: