Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 کورونا ضوابط کی خلاف ورزی پر سخت سزائیں کیا ہیں؟

خلاف ورزی پر دکان 6 ماہ کے لیے سیل کی جا سکتی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
وزارت داخلہ نے خبردار کیا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کے جو ادارے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مقرر حفاظتی تدابیر کی پابندی نہیں کریں گے ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔  
عاجل ویب سائٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ نجی اداروں کی جانب سے کورونا ایس او پیز کی پابندی نہ کرنے پر مندرجہ ذیل کارروائی ہوگی۔  
ایک سے پانچ ملازم والے ادارے کو، کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کم از کم جرمانہ دس ہزار ریال  ہوگا۔ 6 سے  49 ملازموں والے  ادارے پر کم از کم جرمانہ 20 ہزار ریال ہوگا۔  50 سے 249 ملازمین والے ادارے پر کم از کم جرمانہ  50 ہزار ریال ہوگا جبکہ بڑے اداروں پر جن کے کارکنان کی تعداد  ڈھائی سو سے زیادہ ہوگی کم از کم جرمانہ ایک لاکھ ریال کیا جائے گا۔ 
وزارت داخلہ نے توجہ دلائی کہ دوسری بار خلاف ورزی پر جرمانے کی رقم دو لاکھ ریال تک کی ہوگی۔ وزارت داخلہ نے بتایا کہ ادارے کی برانچ کے انچارج پر ادارے کے حجم کے لحاظ سے جرمانہ ہوگا۔ خلاف ورزی دہرانے پر جرمانہ دگنا کردیا جائے گا۔ جو ایک لاکھ ریال تک ہوگا۔
ادارے کی برانچ کے ذمہ دار کو دوسری بات خلاف ورزی پر پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا جائے گا جو مقررہ نظام کے مطابق اسے قید کا فیصلہ کرے گا۔ 
وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ریستوران و قہوہ خانے اور ایسے تمام ادارے جو ان کے زمرے میں آتے ہیں  مقررہ بندش کے دورانیے سے مستثنیٰ ہوں گے۔ پہلی بار خلاف ورزی پر 24 گھنٹے دوسری بار خلاف ورزی پر 48 گھنٹے، تیسری بار خلاف ورزی پر ایک ہفتے اور چوتھی بار خلاف ورزی پر دو ہفتے اور پانچویں بار خلاف ورزی پر ایک ماہ کے لیے بند ہوں گے۔  
اس سے زیادہ خلاف ورزی پر بھی بندش کے حوالے سے یہی سزا ہوگی۔ 

غیر امیون افراد کو دکان میں داخل ہونے کے اجازت دینا جرم ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

وزارت داخلہ نے خلاف ورزیوں کا چارٹ بھی اس حوالے سے جاری کیا ہے جو یہ ہے۔ 
تجارتی ادارے میں آنے والے افراد کی صحت حالت دریافت نہ کرنا 
ایسے افراد کو جو امیون نہ  ہوں داخل ہونے کی اجازت دینا 
ایسے افراد کو جو کورونا کے مرض میں مبتلا ہوں انہیں داخل ہونے دینا 
مقررہ مقامات پر سینیٹائزرز فراہم نہ کرنا 
ملازمین کے لیے مقرر ٹیسٹ نہ کرانا اور اس حوالے سے مقررہ پروٹوکول کی پابندی نہ کرنا 
گاہکوں کی جانب سے شاپنگ ٹرالی یا باسکٹ کو استعمال کرنے کے بعد سینیٹائز نہ کرنا 
ادارے کے فرش اور متعلقہ مقامات کو سینیٹائز نہ  کرنا 

شیئر: