Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اگلے ماہ چاند پر گرنے والا راکٹ کس ملک کا ہے؟

ماہرین کو توقع ہے کہ راکٹ چار مارچ کو چاند کی سطح پر گرے گا۔ (فوٹو: روئٹرز)
چین نے پیر کو چاند پر اگلے ماہ مارچ کی چار تاریخ کو گرنے والے راکٹ کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے خلائی کباڑ کا ٹکڑا ممکنہ طور پر بیجنگ کے چاند پر تلاش کے پروگرام سے آیا ہے۔
ماہرین فلکیات نے ابتدا میں اندازہ لگایا گیا تھا کہ یہ سپیس ایکس کے اس راکٹ کا ایک ٹکڑا ہے جس نے سات سال قبل پرواز بھری تھی اور مشن مکمل کرنے کے بعد اسے خلا میں ہی چھوڑ دیا گیا تھا۔
لیکن اب مانا جا رہا ہے کہ یہ چین کی خلائی ایجنسی کے چاند پر تلاش کے پروگرام کے ایک حصے کے طور سنہ 2014 میں لانچ کیے جانے والے چینگ ای 5 - ٹی 1 کا ایک بوسٹر ہے۔
توقع ہے کہ راکٹ چار مارچ کو چاند کی سطح پر گرے گا۔
لیکن چین کی وزارت خارجہ نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ زیر بحث بوسٹر ’بحفاظت زمین کی فضا میں داخل ہو گیا تھا اور مکمل طور پر جل گیا تھا۔‘
وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے معمول کی پریس بریفنگ میں کہا کہ ’بیجنگ خلا میں سرگرمیوں کی طویل مدتی پائیداری کو ذمہ داری سے برقرار رکھتا ہے۔‘
چین کی نگاہیں خلائی سپر پاور بننے پر ہیں اور اس نے گذشتہ سال اپنے نئے خلائی سٹیشن کے لیے سب سے طویل مشن کے آغاز کے ساتھ ایک تاریخی قدم اٹھایا ہے۔
واضح رہے کہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت نے اپنے فوجی خلائی پروگرام میں اربوں کی سرمایہ کاری کی ہے اور وہ چاند پر انسانوں کو بھیجنے کی امید کر رہی ہے۔

شیئر: