Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی جامعات کے بیرون ملک کیمپس کھولنے کے لیے کوششیں

متحدہ عرب امارات میں کیمپس کے قیام کے لیے نسٹ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے وہاں کا دورہ کیا تھا۔ فائل فوٹو: روئٹرز
اوورسیز پاکستانیز فاونڈیشن نے کہا ہے کہ پاکستانی جامعات بیرون ملک مقیم ورکرز کے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے مختلف ممالک میں اپنے کیمپمس کھولنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز کے اجلاس کے دوران وزیراعظم کے مشیر برائے سمندر پار پاکستانیز سینیٹر ایوب آفریدی نے کہا کہ ’حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران مدینہ میں پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ سعودی عرب میں پاکستانی یونیورسٹیوں کے کیمپس قائم کیے جائیں۔ ہمیں اس حوالے سے دیکھنا ہوگا کہ کیا ایسا ممکن ہے اور وزارت تعلیم اور ایچ ای سی اس معاملے میں وزارت کے ساتھ کیا مدد کر سکتے ہیں؟‘   
کمیٹی کو بتایا گیا کہ آل پاکستان اوورسیز آرگنائزیشن کی جانب سے دائر کی گئی پبلک پٹیشن میں کیے گئے مطالبات میں نہ صرف یونیورسٹیوں کے کیمپس بیرون ملک قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے بلکہ پاکستانی سکولوں کی تعداد بڑھانے کا بھی کہا گیا ہے۔  

بیرون ملک پاکستانی جامعات کے لیے کوششیں 

اس حوالے سے او پی ایف کے مینجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر عامر شیخ نے بتایا کہ ’بیرون مملک میں 30 سکول ہیں جن کا انتظام وزارت خارجہ کے پاس ہے۔ تاہم ایسے ممالک جہاں پاکستانیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے وہاں پاکستانی یونیورسٹیوں کے کیمپس قائم کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔‘  
انھوں نے کہا کہ ’پاکستان کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے متحدہ عرب امارات میں کیمپس کے قیام کے لیے وہاں کا دورہ بھی کیا تھا۔ اماراتی حکام اور پاکستانی کمیونٹی کے افراد سے ملاقاتیں کرکے فزیبلٹی بھی تیار کی تھی۔ اس سلسلے میں ان کی سفارت خانے میں ملاقاتیں بھی ہوتی رہی ہیں۔‘  
کمیٹی نے ہدایت کی کہ ’بیرون ملک نہ صرف پاکستانی سکولوں کی تعداد میں اضافے کے لیے اقدامات کیے جائیں بلکہ یونیورسٹیوں کے کیمپسز کے قیام کے لیے بھی کوششیں مزید تیز کی جائیں۔‘  
مینجنگ ڈائریکٹر او پی ایف نے کہا کہ ’کمیٹی کی ہدایات کی روشنی میں یونیورسٹیوں کے کیمپسز کے قیام کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں گے۔‘  
کمیٹی کو بتایا گیا کہ ’او پی ایف کے پاکستان میں تعلیمی اداروں میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے چار بچوں تک سے نصف فیس وصول کی جاتی ہے اور یہاں پر ان کو داخلوں میں بھی ترجیح دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر تعلیمی اداروں میں ان کے لیے 20 فیصد نشستیں مخصوص کی گئی ہیں۔  

نسٹ یونیورسٹی کا امارات میں کیمپس کھولنے کے لیے ابتدائی فزیبلٹی بھی تیار کی گئی۔ فائل فوٹو: اے پی پی

اسی طرح او پی ایف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ہونہار بچوں کو سکالرشپ کے تحت متعدد تعلیمی اداروں میں سو فیصد اخراجات بھی برداشت کرتی ہے۔  

اوورسیز کے لیے رہائشی منصوبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع  

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے سستے اور آسان اقساط کے رہائشی اور کمرشل پلاٹس کی سکیموں کے مطالبے پر او پی ایف حکام نے بتایا کہ اس وقت ملک کے مختلف شہروں میں او پی ایف کی دس رہائشی سکیمیں چل رہی جہاں بڑی تعداد میں پاکستانیوں نے سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔  
حال ہی میں سی ڈی اے نے اسلام آباد میں دو ارب ڈالر کا منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت سٹیٹ آف دی آرٹ فلیٹس تیار کیے جائیں گے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سرمایہ کاری کو محفوظ بنانے کے لیے سٹیٹ بینک آف پاکستان نہ صرف متعدد اقدامات لے چکا ہے بلکہ اس سرمایہ کاری پر ان کے لیے مراعات بھی دی جائیں گی۔  
اسی طرح اوورسیز پاکستانیز کی جائیدادوں پر قبضے کے حوالے سے خصوصی عدالتوں کا بل بھی کابینہ سے منظور ہو کر کابینہ کی کمیٹی برائے قانون سازی کے پاس موجود ہے جسے جلد ہی پارلیمنٹ میں پیش کر دیا جائے گا۔  

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سرمایہ کاری کو محفوظ بنانے کے لیے سٹیٹ بینک آف پاکستان متعدد اقدامات لے چکا ہے۔ فائل فوٹو

بیرون ملک سے آنے والے اوورسیز کے لیے ایئرپورٹس پر سہولیات  

وزارت اوورسیز کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ وزیراعظم کے مشیر برائے اوورسیز نے چارج سنبھالنے کے فوری بعد اسلام آباد اور پشاور کے ایئرپورٹس کے سرپرائز وزٹ کیے تاکہ وہاں پر بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے قائم سہولیات کا جائزہ لیا جا سکے اور ان میں مزید بہتری لائی جا سکے۔  
حکام نے بتایا کہ تمام ایئر پورٹس پر ون ونڈو سہولت ڈیسک قائم کیے گئے ہیں جو 24 گھنٹے اوورسیز پاکستانیوں کی مدد کرنے کے لیے کام کرتے ہیں۔  
اسی طرح اوورسیز پاکستانیوں کی فلاح و بہبود اور ان کو درپیش مسائل کے حل کے کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کے ساتھ اعزازی ویلفیئر اتاشی کو سرکاری سطح پر تسلیم کرنے کی بھی تجویز زیر غور ہے جن کا تعلق بھی کمیونٹی سے ہی ہوتا ہے۔ 

شیئر: