Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اے آئی کا استعمال، کمپیوٹرز کی امریکی کمپنی ایچ پی ہزاروں ملازمین کو برطرف کر دے گی

کمپیوٹر اور پرنٹر بنانے والی امریکی کمپنی ایچ پی نے اعلان کیا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس یعنی مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے استعمال کے پیش نظر دس فیصد ملازمین کو آئندہ سالوں میں برطرف کر دیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایچ پی کمپنی تجدید کے عمل اور کسٹمر سروس کو مزید بہتر کرنے کے لیے اے آئی کے استعمال پر تمام تر توجہ مرکوز کرے گی۔
بین الاقوامی کمپنی ایچ پی نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا بھر کے دفاتر میں چار سے چھ ہزار ملازمین کو برطرف کیا جائے گا۔
ایچ پی کا یہ اقدام ٹیکنالوجی سیکٹر میں وسیع تر رجحان کی بھی عکاسی کرتا ہے جہاں کمپنیاں اے آئی کی ڈویلپمنٹ پر زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کر رہی ہیں جبکہ اپنے اخراجات کو کم کرنے کے لیے بھی مصنوعی ذہانت کی مدد لے رہی ہیں۔
دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں جیسے گوگل، مائیکروسافٹ اور ایمازون گزشتہ دو سالوں میں اپنی افرادی قوت میں کمی لا چکی ہیں تاکہ ان وسائل کو اے آئی کی ڈویلپمنٹ کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کسٹمر سپورٹ، آن لائن مواد کی نگرانی اور جائزہ، ڈیٹا اینٹری اور کمپیوٹر پروگرامنگ سے منسلک کام پر اثرانداز ہو سکتی ہے۔
ایچ پی کا کہنا ہے کہ اے آئی کو استعمال میں لانے سے مالی سال 2028 کے اختتام تک کم از کم ایک ارب کی سالانہ بچت کا منصوبہ ہے۔
کمپیوٹر اور پرنٹرز کی مارکیٹ اور ان کی مانگ کے حوالے سے بدلتے ہوئے رجحانات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایچ پی کمپنی اپنے بزنس ماڈل کو بھی تبدیل کرنے پر بھی توجہ دے رہی ہے۔
ایچ پی کے چیف ایگزیکیٹو اینریکی لوریس نے وال سٹریٹ جرنل کو بتایا کہ کمپنی اپنے کمپیوٹر کی قیمتوں میں اضافے کا بھی ارادہ رکھتی ہے اور انہیں اے آئی کے مطابق تیار کرنے کے لیے سپلائرز کے ساتھ بھی مل کر کام کرے گی۔
حالایہ سہ مائی میں ایچ پی نے 79 کروڑ 50 لاکھ کا منافع رپورٹ کیا تھا جبکہ اس کے مقابلے میں گزشتہ سال 90 کروڑ 60 لاکھ کا منافع تھا۔

 

شیئر: