Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پشاور دھماکہ: ’باپ کو بیٹی کی پیدائش پر ایک روز کی چھٹی بھی نہ ملی‘

پشاور دھماکے میں 60 سے زائد افراد ہلاک ہوئے (فائل فوٹو: پشاور پولیس)
پشاور کی مسجد میں دھماکے سے قبل فائرنگ سے ہلاک ہونے والے پولیس اہلکار کے گھر واقعے سے ایک رات قبل بیٹی کی ولادت ہوئی تھی۔
صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت میں پیش آنے والے واقعہ کی سی سی ٹی وی میں واضح تھا کہ حملہ آور نے مسجد میں داخل ہونے سے قبل گیٹ پر کھڑے دونوں پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی تھی۔
حملہ آور کی فائرنگ کے بعد ایک پولیس اہلکار موقع پر ہی گر گیا جب کہ ویڈیوز میں دکھایا گیا تھا کہ دوسرا اہلکار فائرنگ کے بعد کیمرے کے سامنے سے ہٹ جاتا ہے۔
پشاور پولیس نے دھماکے کے بعد جاری کردہ تفصیل میں بتایا تھا کہ ’ایک اہلکار موقع پر ہی دم توڑ گیا تھا۔‘
سنیچر کو پشاور پولیس کی جانب سے جاری کردہ پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’بیٹی رات کو ہسپتال میں پیدا ہوئی، صبح فرائض کی ادائیگی کے لیے باپ ڈیوٹی پر گیا اور سیدھا جنت میں چلا گیا۔‘

بیٹی کی ولادت کے اگلے ہی روز موت کا شکار ہو جانے والے پولیس اہلکار سے متعلق ردعمل دینے والے جہاں خود پر پڑنے والی افتاد سے لاعلم معصوم بچی کا تذکرہ کرتے رہے وہیں محکمہ پولیس بھی تنقید سے بچ نہ سکا۔
ثوبیہ شاہد نے واقعہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’کہانی کا دوسرا پہلو دیکھیے کہ باپ کو بیٹی کی پیدائش پر ایک روز کی چھٹی بھی نہ ملی۔‘

پشاور پولیس کے مطابق قصہ خوانی بازار کے کوچہ رسالدار میں واقع مسجد میں جمعے کے روز خودکش دھماکہ کیا گیا تھا۔ واقعے میں کمسن بچے سمیت 60 سے زائد افراد ہلاک اور 200 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔

شیئر: