Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قدیم مصر کے علاقائی حکمرانوں کے دریافت ہونے والے پانچ مقبروں کی نمائش

مصطفیٰ وزیری نے کہا کہ ماہرین نے ستمبر میں کھدائی شروع کی (فوٹو روئٹرز)
مصر نے دارالحکومت قاہرہ کے مضافات میں حال ہی میں دیارفت کیے گئے قدیم مصر کے حکمرانوں اور اعلیٰ عہدیداروں کے خوبصورت نقش و نگار سے مزین مقبروں کی نمائش کی ہے۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق وزارت سیاحت نے سنیچر کو کہا کہ ’1069 سے 1570 قبل از مسیح کی بادشاہت کے دور کے پانچ مقبرے رواں ماہ دریافت ہوئے تھے۔‘
سپریم کونسل آف انٹیکس کے سیکرٹری جنرل مصطفیٰ وزیری نے کہا کہ ماہرین نے ستمبر میں کھدائی شروع کی۔ ان کے مطابق یہ مقبرے قدیم مصر میں اعلیٰ عہدیداروں کے لیے بنائے گئے تھے جن میں علاقائی حکمران اور محل کی دیکھ بھال کے نگران شامل تھے۔
انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ’تمام پانچ مقبروں پر اچھا پینٹ کیا گیا ہے اور نقش و نگار بھی موجود ہیں۔ کھدائی جاری ہے اور ہمیں یقین ہے کہ اس علاقے میں ہمیں اور مقبرے ملیں گے۔‘
یہ مقبرے قاہرہ سے جنوب مغرب کی جانب 15 میل کے فاصلے پر واقع سقارہ قبرستان میں اہرام کے قریب دریافت ہوئے ہیں۔ سقارہ تین ہزار سال سے زیادہ عرصہ تک ایک اہم مدفن رہا ہے اور یہ یونیسکو کی ورلڈ ہیریٹیج سائٹس میں شامل ہے۔
سقارہ قبرستان قدیم مصر کے دارالحکومت کہلائے والے شہر مفیس کے پاس ہے جسے یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ  قرار دیا ہے۔
حالیہ برسوں میں مصر نے سیاحوں کی توجہ حاصل کرنے کےلیے نئے تلاش کیے گئے آثار قدیمہ کی انٹرنیشنل میڈیا اور سفارتکاروں کے ذریعے تشہیر کی ہے۔

روس اور یوکرین مشرق وسطیٰ کے ممالک کے لیے سیاحت کا بڑا ذریعہ ہیں (فوٹو اے پی)

مصر کے لیے بیرونی کرنسی کے حصول کا بڑا ذریعہ سیاحت کا شعبہ ہے جو سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے متاثر ہوا ہے۔
اس سیکٹر کی کورونا کے بعد دوبارہ بحالی شروع ہوئی تھی  لیکن روس اور یوکرین کے درمیان جنگ سے یہ دوبارہ متاثر ہوا ہے۔ روس اور یوکرین مشرق وسطیٰ کے ممالک کے لیے سیاحت کا بڑا ذریعہ ہیں۔

شیئر: