Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے فیشن ڈیزائنر کا تخلیقی صلاحیتوں کے ساتھ عروج کا سفر

محمد خوجہ علاقائی ڈیزائن انڈسٹری کے لیے روشن مستقبل کا تصور رکھتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کے معروف فیشن ڈیزائنر محمد خوجہ کا کہنا  ہے کہ مملکت میں فیشن ڈیزائنرز اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے ساتھ ایک مرتبہ پھر عروج کی جانب رواں ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق  فیشن کی دنیا کی جانی مانی شخصیت 'بدلتی ہوئی مملکت میں فیشن برانڈ کی تعمیر' کے موضوع پر ریاض کے ایک تخلیقی مرکز ھنا التخصصی میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
اس موقع پر ہونے والی بات چیت میں محمد خوجہ نے بتایا کہ سعودی تخلیق کاروں کے لیے فیشن کی دنیا کے دروازے کھل رہے ہیں۔
فیشن ڈیزائنر نے مزید بتایا کہ سعودی عرب کو بنیادی طور پر اس کی قوت خرید کے حوالے سے توجہ دی گئی  لیکن ریڈی میڈ گارمنٹس میں اس کی تخلیقی صلاحیتوں کے حوالے سےشاذ و نادر ہی ایسا تھا جو کہ  اب  بدل  رہا ہے۔
ہم خوش قسمت ہیں کہ سعودی عرب میں ایسے مناسب وقت میں رہ رہے ہیں جو واقعی ایک ثقافتی نشاۃ ثانیہ کی طرح محسوس ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ  دور میں  بہت سارے ناقابل یقین اقدامات اور منصوبے بنائے جا رہے ہیں اور اب ہم واقعی مملکت اور خطے کی  متاثر کن تخلیقی صلاحیتوں کو تیزی سے ابھرتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔
اس پروگرام کا اہتمام معروف اور بااثر تخلیقی کنسلٹنٹ اور فیشن ڈیزائنر انعم بشیر جو اپنے سوشل ہینڈل ڈیزرٹ مینیکوئن سے زیادہ مشہور ہیں کی جانب سے کیا گیا۔

سعودی تخلیق کاروں کے لیے فیشن کی دنیا کے دروازے کھل رہے ہیں۔ (فوٹو انسٹاگرام)

محمد خوجہ کا کہنا ہے کہ مملکت میں مینوفیکچرنگ کی صلاحیت میں تاریخی کمی کو خریداروں اور ریٹیلرز کی مدد سے تیزی سے دور کیا جا رہا ہے اور وہ  اب مقامی ڈیزائنرز پر سرمایہ کاری کررہے ہیں۔
انہوں نے مواصلاتی چینلز کھولنے اور آپس میں بامعنی اور مستند تعاون کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
خوجہ کے ملبوسات پرتعیش اورعصری نقطہ نظر سے مشرق اور مغرب کا امتزاج ہیں اور نئے تصور کو اجاگر کرتے ہیں۔
محمد خوجہ کے خاص ڈیزائن کردہ ملبوسات اپنی ثقافتی اور تاریخی اہمیت کی وجہ سے برطانیہ کے وکٹوریہ اینڈ البرٹ میوزیم اور ہالنیڈ میں نیشنل میوزیم آف ورلڈ کلچر میں بھی رکھے گئے ہیں۔

خوجہ کے ملبوسات  مشرق اور مغرب کے نئے تصور کو اجاگر کرتے ہیں۔ فوٹو انسٹاگرام

معروف ڈیزائنر کا کہنا ہے کہ وہ پراعتماد ہیں اور سعودی اور علاقائی ڈیزائن انڈسٹری کے لیے ایک انتہائی روشن مستقبل کا تصور رکھتے ہیں اور متوقع اہداف کو اپنے تصور سے کہیں زیادہ تیزی سے حاصل کر لیں گے۔
اس موقع پر انعم بشیر نے بتایا کہ ہم درحقیقت ایک ساتھ مل کر باہمی تجربات کے ذریعے بڑی چیزوں کو حاصل کرنے کے قابل ہیں۔
ہم اس قسم کے مباحثوں کو آسان بنانا چاہتے ہیں اور ایسے اقدامات کو مزید آگے بڑھانے میں مدد کرنا چاہتے ہیں۔
 

شیئر: