Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

او آئی سی کا افغانستان کے لیے فنڈ فعال، اسلاموفوبیا پر مندوب مقرر

سیکریٹری جنرل او آئی سی کے مطابق ’افغانستان کے لیے نائیجیریا سے ایک ملین ڈالر کی رقم موصول ہوگئی ہے‘ (فوٹو: دفتر خارجہ)
او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا 48 واں اجلاس اسلام آباد میں ختم ہوگیا۔ اجلاس میں افغانستان کے لیے قائم خصوصی فنڈ فعال کردیا گیا جبکہ اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے اقدامات پر اتفاق اور افریقی ممالک کے مسائل کے حوالے سے او آئی سی کے خصوصی مندوب کا تقرر کیا گیا ہے۔
بدھ کو دو روزہ اجلاس کے خاتمے کے بعد او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ اور پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مشترکہ نیوز کانفرنس میں اجلاس کے اہم فیصلوں کا اعلان کیا۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ’کانفرنس میں او آئی سی کے کشمیر کے حوالے سے رابطہ گروپ نے ایک ایکشن پلان بھی منظور کیا ہے جس کے تحت ممبر ممالک اس مسئلے پر مل جل کر جاندار کوششیں کریں گے۔‘
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ’ایکشن پلان کے تحت رکن ممالک باقاعدگی سے نیویارک، جنیوا اور جدہ میں ملا کریں گے اور او آئی سی کے لیے قابل عمل تجاویز تیار کریں گے۔‘
’اس کے علاوہ  کشمیر کے مسئلے کو رکن ممالک انڈیا کے ساتھ دوطرفہ بات چیت میں اُجاگر کریں گے اور وہاں کی صورتحال پر نظر بھی رکھیں گے۔‘
سیکریٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہم طحہ نے بتایا کہ ’کانفرنس میں افغانستان کی صورت حال پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔‘
’گذشتہ کانفرنس میں ہم نے افغانستان پر خصوصی نمائندے کے تقرر کی بات کی تھی۔ اب تک ناصرف نمائندے کا تقرر کردیا گیا ہے بلکہ اس نے افغانستان کا دورہ بھی کیا ہے۔‘

پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’چین او آئی سی ممالک میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے جو 400 ارب ڈالر کے قریب ہے‘ (فوٹو: دفتر خارجہ)

حسین ابراہم طحہ کے مطابق ’اسی طرح افغانستان کے لیے او آئی سی کا خصوصی فنڈ بھی فعال کردیا گیا ہے اور اس کے لیے  نائیجیریا سے ایک ملین ڈالر کی رقم بھی موصول ہوگئی ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’اجلاس میں جموں وکشمیر کے مسئلے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہم نے واضح کیا ہے کہ ’یہ ایک حقیقی مسئلہ ہے جس پر ہماری حمایت اس کے ساتھ ہے۔ ہم نے واضح کیا کہ استصواب رائے کشمیریوں کا حق ہے۔‘
سیکریٹری جنرل کے مطابق ’او آئی سی کے اکثر ممالک بالخصوص افریقی ممالک ہیڈکواٹرز سے ہزاروں میل دور ہیں اور انہیں مسائل کا سامنا رہتا ہے۔‘
’ہم نے افریقی ممالک کو ان مسائل میں اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے اور افریقہ کے حوالے سے ہم نے ایک خصوصی نمائندے کا تقرر بھی کیا جو کہ دورہ کر کے ہمیں رپورٹ پیش کرے گا۔‘
حسین ابراہم طحہ کا کہنا تھا کہ ’او آئی سی اقوام متحدہ سے مل کر اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔‘

شاہ محمود قریشی نے مطالبہ کہ ’انڈیا سے میزائل فائر ہونے کے واقعے پر وزارتی اجلاس منعقد کیا جائے‘ (فوٹو: دفتر خارجہ)

’یورپ میں روس یوکرین تنازعے نے بے چینی پیدا کی ہے۔دنیا کے اس حصے میں بھی لاکھوں مسلمان رہتے ہیں۔اجلاس نے بات چیت کے ذریعے مسئلے کے حل پر زور دیا۔‘
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’اس مرتبہ اجلاس کا تھیم انصاف کی بات کرتا ہے اور کشمیر و فلسطین دو ایسی مثالیں ہیں جہاں انصاف اور انسانی حقوق کی واضح پامالی ہورہی ہے۔‘
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’او آئی سی کی قراردادوں کے باوجود مسئلہ کشمیر ابھی تک حل طلب ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان فلسطین کی خودمختاری کا ہمیشہ سے حامی رہا ہے۔‘
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ’پہلی مرتبہ چینی وزیر خارجہ نے او آئی سی کے کسی اجلاس میں شرکت کی جبکہ مجموعی طور پر اجلاس میں 46 وزارتی وفود اور 800 مندوبین نے شریک ہوئے۔‘
پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’چین او آئی سی ممالک میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے جو 400 ارب ڈالر کے قریب ہے۔‘
انہوں نے مطالبہ کہ ’انڈیا سے میزائل فائر ہونے کے واقعے پر وزارتی اجلاس منعقد کیا جائے۔‘
’اجلاس میں 140 قراردادیں منظور ہوئیں اور اسلاموفوبیا، کرپشن، دہشت گردی سمیت دیگر مسائل پر بات ہوئی۔‘

شیئر: