Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آرمی چیف نے توسیع مانگی نہ لیں گے، 29 نومبر کو ریٹائر ہوجائیں گے‘

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ ’آرمی چیف اپنی مدت ملازمت میں توسیع (ایکسٹینشن) نہیں مانگ رہے ہیں۔‘
جمعرات کو راولپنڈی میں ایک پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ’آرمی چیف نہ تو مدت ملازمت میں توسیع طلب کر رہے ہیں اور نہ ہی قبول کریں گے، آرمی چیف اپنی مدت پوری کر کے رواں سال 29 نومبر کو ریٹائر ہوجائیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کا مستقبل جمہوریت میں ہی ہے اور کبھی بھی مارشل لا نہیں لگے گا۔‘
سیاسی جماعتوں کی جانب سے آرمی چیف پر تنقید سے متعلق ایک سوال کے جواب میں میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ‘آرمی چیف ایک ادارے کے سربراہ ہیں اور اگر ادارے کے سربراہ پر بات کی جا رہی ہے تو حکومت وقت کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اقدامات اٹھائے۔‘
’ہماری تو زبان نہیں ہے اور نہ ہم کسی ٹی وی چینل پر جا کر ترکی بہ ترکی جواب دے سکتے ہیں۔‘
اس سوال پر کہ کیا فوج کے اندر جانبدار اور غیر جانبدار کی جنگ چل رہی ہے اور اسی کی بنیاد پر حالیہ صورت حال پیدا ہوئی؟ پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’شاید آپ کو فوج کی سوچ کا اندازہ نہیں ہے۔ فوج یونٹی آف کمانڈ کی بنیاد پر چلتی ہے۔ جس میں چیف آف آرمی سٹاف جس طرف دیکھتا ہے سات لاکھ فوج اس طرف دیکھتی ہے۔‘
’اس میں آج تک کبھی کوئی تبدیلی آئی ہے اور نہ ہی انشا اللہ آگے کبھی آئے گی۔ فوج کے اندر کسی قسم کی کوئی تقسیم نہیں ہے، اور پوری فوج اپنی قیادت کے اوپر فخر کرتی ہے۔‘

شیئر: