Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی پر امریکہ کو ’غیر متوقع نتائج‘ بھگتنا ہوں گے: روس کی دھمکی

امریکہ نے روس کے خلاف یوکرین کے لیے مزید فوجی امداد کا اعلان کیا ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
روس نے امریکہ کو باضابطہ طور پر خبردار کیا ہے کہ یوکرین کو جدید ہتھیار بھجوانے پر ’غیر متوقع تنائج‘ بھگتنا ہوں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یوکرین کو ’انتہائی حساس‘ ہتھیار بھجوانے پر روس نے ایک سفارتی مراسلے کے ذریعے امریکہ اور نیٹو کو خبردار کیا ہے۔
روس کے مطابق ان ہتھیاروں کی فراہمی جلتی پر تیل ڈالنے کے مترادف ہے اور یوکرین میں صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔
روس نے یہ دھمکی ایسے موقع پر دی ہے جب رواں ہفتے ہی امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے لیے 80 کروڑ ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان کیا تھا جس میں ہیلی کاپٹر اور بکتر بند گاڑیاں بھی شامل ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے روس کی جانب سے بھیجے گئے دھمکی آمیز مراسلے پر بات کرنے سے انکار کیا ہے۔
ترجمان محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ‘ہم نجی سطح پر کسی بھی سفارتی خط و کتابت کی تصدیق نہیں کریں گے۔‘
ترجمان نے کہا ’ہم یہ تصدیق کر سکتے ہیں کہ اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر یوکرین کو سکیورٹی کی مد میں اربوں ڈالر کی امداد فراہم کر رہے ہیں جو ہمارے یوکرینی شراکت دار روس کے پرتشدد جارحانہ اقدامات سے تحفظ حاصل کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔‘
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے امریکی عہدیداروں کے حوالے سے کہا ہے کہ روس کی جانب سے خط عام ذرائع سے ہی بھجوایا گیا تھا جس پر کسی اعلیٰ عہدیدار کے دستخط نہیں تھے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی نے امریکی ٹی وی چینل سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ جنگ کے دوران ان کے 25 سے 30 ہزار فوجی ہلاک جبکہ دس ہزار کے قریب زخمی ہو چکے ہیں، تاہم ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد سے متعلق کچھ بھی حتمی طور پر نہیں کہا جا سکتا۔

لاکھوں افراد یوکرین سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

یوکرین کے صدر نے کہا کہ سات ہفتوں سے جاری جنگ میں روس کے 19 سے 20 ہزار فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ ماسکو کی جانب سے دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق ان کے ایک ہزار 351 فوجی ہلاک اور تین ہزار 825 زخمی ہوئے ہیں۔
یوکرین کے شہر ماریوپول میں شدید لڑائی جاری ہے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں شہری ہلاک ہو چکے ہیں اور کئی ابھی بھی پھنسے ہوئے ہیں۔
یوکرین کی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا ہے کہ ماریوپول میں صورتحال انتہائی مشکل ہے اور روس مسلسل اضافی فوج تعینات کر کے شہر ہر حملے کر رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ روس مکمل طور پر شہر کا قبضہ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ جمعرات کو یوکرین نے بحر اسود میں روس کے جنگی جہاز کو اینٹی شپ میزائل سے نشانہ بنایا تھا۔ اس کے بعد روس نے دارالحکومت کیئف کے قریب واقع ایک فیکٹری پر حملہ کیا تھا جہاں اینٹی شپ میزائل بنائے اور مرمت کیے جاتے تھے۔

شیئر: