Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اگر ہمیں دیوار سے لگایا تو آپ کو نقصان ہوگا: عمران خان کا خطاب

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ’وہ کبھی کسی ملک کے خلاف نہیں رہے۔‘
سنیچر کی رات کراچی میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ ’وہ نہ انڈیا، نہ یورپ اور نہ ہی امریکہ کے خلاف ہیں۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’ہمارے ملک کے خلاف جو سازش ہوئی اس کا بتانا چاہتا ہوں کہ یہ مداخلت تھی یا سازش تھی۔ بہت بڑی سطح پر ہمارے ملک کے خلاف عالمی سازش ہوئی ہے۔‘
انہوں نے پارٹی کارکنوں سے ہاتھ کھڑے کروا کر پوچھا کہ ان کی حکومت کے خاتمے کے لیے سازش ہوئی یا مداخلت کی گئی۔
ان کے مطابق ’لوگوں نے کہا کہ بیرونی اور اندرونی سازش ہے، آپ کی جان کے خلاف مافیاز بیٹھے ہوئے ہیں اور جان بھی جاسکتی ہے لیکن میری جان ضروری نہیں بلکہ آپ سب کا مسقبل ضروری ہے، ہمارے اوپر ایک میر جعفر کو مسلط کردیا گیا ہے۔‘
’آج سے تین چار ماہ پہلے امریکی سفارت خانے میں اپوزیشن سے ملاقاتیں شروع کی گئیں اور پھر کئی صحافی جو اس سازش میں ملوث تھے ان کی بھی امریکی سفارت خانے میں ملاقاتیں ہوئیں۔
عمران خان کے بقول ’ایک صحافی نے انہیں بتایا کہ ہمارے اوپر بہت پیسہ خرچ ہورہا ہے، اس کے بعد امریکہ میں ہمارے سفیر کے ساتھ ڈونلڈ لو کی ملاقات ہوئی اور اس کو پتا تھا کہ تحریک عدم اعتماد آنے والی ہے۔‘
’’ڈونلڈ لو دھمکی دے کر کہتا ہے کہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کامیاب نہ ہوئی تو پاکستان کو مشکل صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا، اور پھر کہتا ہے کہ اگر عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو پاکستان کو معاف کردیا جائے گا۔

عمران خان نے کہا کہ ’سارے پاکستانی باہر نکلیں اور یک زبان ہوکر کہیں کہ ہمیں الیکشنز چاہییں‘ (فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر)

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ’ملک کے ساتھ سب سے بڑا ظلم یہ ہوا ہے کہ شہباز شریف کے اوپر 40 ارب روپے کی کرپشن کے نیب اور ایف آئی اے میں کیسز ہیں اور ضمانت پر رہا ہونے والے ڈاکو کو وزیراعظم بنا دیا گیا ہے۔‘
’ضمانت پر رہا ہونے والا اس کا بیٹا وزیر اعلٰی بن گیا ہے۔ جو افسر شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیسز ک تحقیقات کررہا تھا اسے سب سے پہلے فارغ کیا گیا۔‘
ان کے بقول ’اگر شہباز شریف کسی مغربی ملک میں ہوتے اور یہ کیسز ان پر ہوتے تو کوئی انہیں مقصود چپڑاسی بھی نہ رکھتا۔‘
عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف کو میر جعفر کو قرار دیتے ہوئے ان کو جوتے پالش کرنے کا ماہر اور چیری بلاسم بھی پکارا۔
انہوں نے کہا کہ ’ساری پاکستانی باہر نکلیں اور یک زبان ہوکر کہیں کہ ہمیں الیکشنز چاہییں، لیکن مجھے پتا ہے شہباز شریف الیکشنز نہیں کروائیں گے کیونکہ انہوں نے ہر قسم کی انتقامی کارروائی کرنی ہے۔‘
’شہباز شریف کی کوشش ہوگی کہ کسی طرح فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی میچ سے ہی باہر ہوجائے۔ میں چاہتا ہوں کہ پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا کیس اکٹھا سنا جائے۔‘

تحریک انصاف نے اقتدار سے نکلنے کے بعد عوامی جلسوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے (فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر)

انہوں نے ایک بار پھر دہرایا کہ ’میں نے وہ کیا جرم کیا تھا کہ آپ نے رات کو 12 بجے عدالتیں کھول دیں۔ میں ںے آزاد عدلیہ کی جنگ لڑی اور پرویز مشرف نے اس وجہ سے جیل میں ڈالا۔‘
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’رات کو 12 بجے جو عدالتیں کھولی گئیں یہ بات ساری زندگی ان کے دل میں رہ جائے گی۔‘
’ایک سوال یہ ہے کہ کیا سپریم کورٹ کو اس مراسلے یا سائفر کی تحقیقات نہیں کرانا چاہیے تھیں۔‘ 
سابق وزیراعظم نے سوال کیا کہ ’جب ہمارے ارکان قومی اسمبلی اپنے ضمیر بیچ رہے تھے تو کیا سپریم کورٹ کو اس وقت ازخود نوٹس نہیں لینا چاہیے تھے۔‘
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ’ہمارے سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کو پکڑا جارہا ہے، میرا پیغام سن لو اگر ہمیں دیوار سے لگایا تو ملک کو نہیں آپ کو نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’میری پارٹی اور جتنے بھی ہمارے لوگ باہر نکل رہے ہیں سب کے لیے میرا یہ پیغام ہے کہ ہمیں پرامن رہنا ہے، ہم نے کبھی ٹکراؤ کی سیاست نہیں کرنی۔‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے پرامن احتجاج کیا ہے اور یہ تحریک بھی پرامن ہی رہے گی‘ (فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر)

’یہ ہمارے لوگ ہیں، پولیس اور فوج ہماری ہے، ادارے ہمارے ہیں، ہم نے پرامن احتجاج کیا ہے اور یہ تحریک بھی پرامن ہی رہے گی۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ ’عمران خان نے قوم کے بیٹوں اور بیٹیوں کو دکھایا کہ جب خوددار لیڈر کھڑا ہوتا ہے تو اس کے ساتھ پوری قوم کھڑی ہوتی ہے۔‘
سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ ’ہم عمران خان کے حکم پر آدھے گھنٹے کے نوٹس پر کراچی کو بند کرسکتے ہیں۔‘
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ سیاست کو چھوڑ دیں گے لیکن عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔‘
یاد رہے کہ اس سے قبل تحریک انصاف نے بدھ کو پشاور میں عوامی جلسہ منعقد کیا تھا جبکہ آئندہ جعرات کو وہ لاہور میں پاور شو کرے گی۔

شیئر: