Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سندھ: دادو میں آتشزدگی سے 40 کچے مکانات جل گئے، 9 افراد ہلاک

 وزیر اعلیٰ سندھ نے متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے (فوٹو: اردو نیوز)
پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ کے شہر میہڑ کے گاؤں فیض محمد چانڈیو میں آتشزدگی کے واقعے میں بچوں سمیت 9 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ 40 کے قریب گھر جل کر خاکستر ہوگئے۔
وزیر اعلٰی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوتے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کیا جائے۔
اس افسوسناک واقعے پر سیاسی رہنماؤں نے بھی گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔  
 پولیس کے مطابق دادو کی تحصیل میہڑ اور ناتھن شاہ میں پیر اور منگل کی درمیانی شب آگ لگنے سے 40 سے زائد کچے مکانات جل گئے۔ لاشوں اور زخمیوں کو سول ہسپتال میہڑ منتقل کیا گیا ہے۔ 
مقامی افراد کے مطابق مٹی کے طوفان کے بعد آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا اور دیکھے ہی دیکھتے ایک کے بعد ایک گھر آگ کی لپیٹ میں آتا چلا گیا۔ 
دادو کے رہائشی قیوم بھاٹ کے مطابق آگ نے کئی گھنٹوں تک تباہی مچائی مگر جائے وقوعہ پر نہ تو فائر بریگیڈ پہنچی اور نہ ہی انتظامیہ جس کی وجہ نقصان بہت زیادہ ہوا۔ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ بجھانے کی کوشش کی۔ اطلاع کے باوجود میونسپل کمیٹی مہیڑ کی آگ بجھانے والی گاڑیاں وقت پر نہیں پہنچیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مہیڑ (دادو) کے قریب گاؤں فیض محمد میں آتشزدگی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو آپریشن تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ 
 وزیر اعلیٰ سندھ نے متاثرین کو فوری طور پر محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ 

اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ ’کیا یہاں غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی؟‘ (فوٹو: اردو نیوز)

وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس کو ضلعی انتظامیہ کی مدد کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
پی پی پی نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا میہڑ کے قریب دیہات میں آتشزدگی کے باعث ہلاکتوں پر اظہارِ رنج و غم کیا اظہار کیا ہے۔
ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں معصوم جانوں کا ضیاع باعثِ صدمہ ہے۔ متاثرہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں۔ پارٹی کے مقامی عہدیداران اور کارکنان غمزدہ خاندانوں کی ہر ممکن امداد کریں۔
صدر سندھ یونائیٹڈ پارٹی زین شاہ نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وقت پر اگر فائر برگیڈ کی گاڑیاں پہنچ جاتیں تو غریب لوگوں کی جانیں بچائی جاسکتی تھیں۔
’حکومت اور مقامی انتظامیہ نااہل ہے۔ 17 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی ضلعی انتظامیہ نہیں پہنچی۔ مویشیوں کی لاشیں ابھی تک جائے وقوعہ پر پڑی ہیں۔ 

خوفناک آتشزدگی کے واقعے میں دو بچیاں بھی جھلس کر ہلاک ہوگئیں (فوٹو: اردو نیوز)

زین شاہ کا کہنا تھا کہ ’پیپلز پارٹی کی کرپشن نے سندھ کی انتظامیہ کو تباہ کردیا ہے۔ وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ اور وفاقی حکومت یہاں آکر اعلان کریں کہ ہمارے وزرا اور ہماری حکومت سوئی ہوئی ہے۔‘ 
’ہم صوبائی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر ان غریب اور لاچار افراد کی مالی مدد کی جائے۔ ہنگامی بنیادوں پر زخمیوں کے لیے میڈیکل کیمپ لگایا جائے، بھوکے جانوروں کی خوارک کا فوری بندوبست کیا جائے۔‘
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے مہیڑ میں آتشزدگی کے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‏’میہڑ کے قریب خوفناک آتشزدگی کے واقعے میں 40 گھر جل گئے جبکہ دو بچیاں جھلس کر ہلاک ہوچکی ہیں۔‘
’اب اس غفلت کا کوئی نوٹس لے گا، کیا یہاں غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی؟ میری ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔‘

شیئر: