Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مہیڑ میں آتشزدگی: ’چند گھنٹوں کی آگ نے ہم سے سب کچھ چھین لیا‘

مقامی صحافی کے مطابق ’میونسپل مہیڑ میں دو فائر ٹینڈرز ہیں اور دونوں ہی خراب تھے‘ (فائل فوٹو: اردو نیوز)
پاکستان کے صوبہ سندھ کے علاقے دادو، مہیڑ میں آتشزدگی کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ چند گھنٹوں کی آگ نے جہاں ہم سے ہمارے پیارے چھین لیے وہیں ہماری معاشی صورت حال بھی خراب کردی ہے۔
’چھوٹے سے رقبے پر کھیتی باڑی کرکے گزارا کرتے تھے یا مویشیوں سے گزر بسر کا آسرا تھا، اس آگ میں دونوں ذریعے ہی جل کر خاکستر ہوگئے ہیں۔‘ 
امام دین فیض محمد گوٹھ کے رہائشی ہیں جن کے چار بچے آگ میں جھلس کر ہلاک ہوئے تھے۔ انہوں نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آگ نے ان کی زندگی ہی مکمل تبدیل کردی ہے۔‘
’اس آگ کے نتیجے میں میرے چار بچے مور، رشید، عالم اور بچی نرگس خاتون جھلس کر ہلاک ہوئے ہیں۔‘ ان کا کہنا ہے کہ ’میری تو زندگی ہی ختم ہوگئی ہے۔‘
ساجد کانڈھرو مقامی صحافی ہیں جنہوں نے اس حادثے کو کور کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’پہلے کہہ رہے تھے کہ چولہے سے آگ لگی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر باتیں بھی کی جارہی ہیں۔ میونسپل مہیڑ میں دو فائر ٹینڈرز ہیں دونوں ہی خراب تھے۔‘
 ’آگ کے بعد ایک عجیب کیفیت دیکھی۔ معصوم بچے، عورتیں جوان سب اس سے متاثر ہوئے۔ انتظامیہ کی جانب سے اب ریلیف کا کام جاری ہے لیکن ابتدائی طور پر فائربریگیڈ اور ایمبولینس کی ضرورت تھی جو دستیاب نہیں تھی۔‘
 ساجد کانڈھرو کا کہنا ہے کہ ’یہ قیامت کا منظر تھا، انسان جانور سب اس واقعے میں زندہ جل گئے۔ آگ لگنے کے نتیجے میں تقریباً 200 مویشی مرگئے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’انتظامیہ ایک روز بعد پہنچی جس پر مقامی افراد نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اور دھرنا دیا۔‘ 

مقامی افراد کے مطابق ’ہم پورا سال جانور پالتے تھے تو عید سے قبل کچھ پیسے مل جاتے تھے لیکن اب کچھ نہیں رہا‘ (فائل فوٹو: اردو نیوز)

امام دین کا کہنا ہے کہ ’اب یہ حکومت اور انتظامیہ کی مدد میرے کس کام کی میرا تو پورا گھر ہی ختم ہوگیا ہے۔ محنت مزدوری کرکے مشکل سے دو وقت کی روٹی نصیب ہوتی تھی۔ اس آگ نے تو سب کچھ ہی ختم کردیا۔‘
’ہمارا گھر، سارا سامان، مویشی سب ہی کچھ ختم ہوگیا ہے۔ پورا سال جانور پالتے تھے تو عید قربان سے قبل کچھ اچھے پیسے مل جاتے تھے لیکن اب تو کچھ بھی نہیں رہا۔‘ 
دوسری جانب وزیر اعلٰی سندھ نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر متاثرہ علاقوں میں ریلیف کا کام شروع کردیا ہے۔
 پولیس کے مطابق دادو کی تحصیل میہڑ اور ناتھن شاہ میں پیر اور منگل کی درمیانی شب آگ لگنے سے 40 سے زائد کچے مکانات جل گئے۔ لاشوں اور زخمیوں کو سول ہسپتال میہڑ منتقل کیا گیا۔ 
مقامی افراد کے مطابق مٹی کے طوفان کے بعد آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا اور دیکھے ہی دیکھتے ایک کے بعد ایک گھر آگ کی لپیٹ میں آتا چلا گیا۔ 

شیئر: