پاکستان میں چند دن قبل قائم ہونے والی اتحادی حکومت کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سینچر کو واشنگٹن میں ورلڈ بینک کے عہدے داروں سے ملاقات میں ملک میں معاشی اصلاحات کے لیے امداد کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی سال 2022 کے موسم بہار کی میٹنگز میں شرکت کے لیے امریکہ میں موجود ہیں۔
مزید پڑھیں
-
پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کم کرنے کے لیے تیار ہیں: وزیر خزانہNode ID: 663736
انہوں نے تعطل کے شکار چھ ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کی بحالی کے لیے آئی ایم ایف کے حکام سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔
خیال رہے کہ مفتاح اسماعیل نے جمعے کو ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا عندیہ ظاہر کیا تھا اور کہا تھا کہ آئی ایم ایف پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کو ختم کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔
وزیرخزانہ نے ورلڈ بینک ساؤتھ ایشیا کے نائب صدر ہارٹونگ شیفر سے بھی پاکستان کی ممکنہ امداد سے متعلق بات چیت کے لیے ملاقات کی۔
Pleased to meet with Mr. Miftah Ismail of @FinMinistryPak and @AishaGPasha to discuss @WorldBank support for #Pakistan’s critical reform agenda for sustainable and inclusive growth.
[1/2] pic.twitter.com/PAL9bTOx5l
— Hartwig Schafer (@HartwigSchafer) April 23, 2022
ہارٹونگ نے سنیچر کو اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ’پاکستانی وفد نے اپنی پائیدار اور جامع معاشی نمو کے لیے ورلڈ بینک کی معاونت کی درخواست کی ہے۔‘
مفتاح اسماعیل نے واشنگٹن کے اٹلانٹک کونسل کی ایک تقریب میں پاکستان میں قائم ہونے والی نئی حکومت کے معاشی ایجنڈے اور ترجیحات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے شرکا کو بتایا کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے سمیت دیگر مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے قابل نہیں ہے۔
