Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیت المقدس اور مقدس مقامات کے تحفظ کے لیے کوششیں تیز کی جائیں: او آئی سی

او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ میں مسجد اقصی کی صورتحال پر اجلاس ہوا ہے( فوٹو ٹوئٹر او آئی سی)
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے مقبوضہ علاقوں پر فلسطینی عوام کی بالادستی کی تائید و حمایت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ 
الاقتصادیہ کے مطابق او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین طہ نے کہا ہے کہ ’اوآئی سی مقبوضہ علاقوں پر فلسطینی عوام کے حق کی لامحدود حمایت اور مدد کی پابند تھیِ، ہے اور رہے گی۔ مشرقی القدس کو فلسطینی دارالحکومت بنانے کے حامی ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’قبلہ اول مسجد اقصی سے دنیا بھر کے مسلمانوں کا رشتہ اٹوٹ ہے۔ بیت المقدس کی مذہبی اور روحانی وابستگی سے کبھی دستبردار ہوئے ہیں اور نہ ہوں گے‘, 
حسین طہ پیرکو او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ میں مسجد اقصی پر اسرائیل کے مسلسل جارحانہ اقدامات پرغوروخوض کے لیے بلائے گئے ہنگامی اجلاس سے خطاب کررہے  تھے۔
ہنگامی اجلاس انڈونیشیا کی درخواست پر بلایا گیا ہے۔ اسلامی سربراہ کانفرنس کے 14 ویں سیشن کے سربراہ کی حیثیت سے سعودی عرب نے اجلاس کی صدارت کی۔
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے اجلاس کو بتایا کہ موثر بین الاقوامی فریقوں کے نام خطوط  لکھے ہیں جس میں واضح کیا گیا ہے کہ’ او آئی سی غاصب اسرائیلی حکام کی کوششوں کو مسترد اور اس کے اقدامات کی مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’مسجد اقصی کو تقسیم کرنے کرنے کے مخالف تھے اور رہیں گے۔ اسرائیلی حکام مسجد اقصی کو مسلمانوں اور یہود کے درمیان تقسیم کرنے کے لائحہ عمل پر کام کررہے ہیں۔ وہ عبادت کے اوقات بھی اپنے طور پر تقسیم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہیں‘۔ 

 تمام عرب اور مسلمان فلسطینی کاز کی حمایت کرتے رہیں گے(فوٹو ٹوئٹر او آئی سی)

او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین طہ نے بیت المقدس اور اس کے مقدس مقامات کے تحفظ کے لیے سیاسی، اقتصادی اور ابلاغی کوششیں تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’آج ہمیں اس کی ضرورت ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے‘۔ 
 او آئی سی میں تعینات سعودی مندوب ڈاکٹر صالح السحیبانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ظہران میں منعقدہ 29 ویں اسلامی سربراہ کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطین ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے, فلسطین اور اس کے عوام عربوں اور مسلمانوں کے دل و دماغ میں بستے ہیں۔ جب تک فلسطینی بھائیوں کو ان کے تمام جائز حقوق نہیں ملیں گے جب تک خود مختار فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوگی۔ تمام عرب اور مسلمان فلسطینی کاز کی حمایت کرتے رہیں گے‘۔ 

شیئر: