Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایلون مسک کے ٹوئٹر خریدنے کے بعد ’ٹیسلا‘ کے حصص گر گئے

ایڈ مویا نے کہا کہ ’اگر ٹیسلا کے شیئرز میں کمی جاری رہی تو اس کی فنانسنگ متاثر ہوگی۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
الیکٹرک کاریں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو ایلون مسک کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر خریدنے کے بعد ٹیسلا کے شیئرز میں 12 اعشاریہ دو فیصد کمی ہوئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ کمی منگل کو سامنے آئی ہے۔ سرمایہ کاروں کو تشویش ہے کہ ایلون مسک 44 ارب ڈالر میں ٹوئٹر خریدنے کے لیے ٹیسلا کے شیئرز فروخت کریں گے۔
ٹیسلا ٹوئٹر کی خریداری میں ملوث نہیں ہے، لیکن اس کے شیئرز میں اس وقت کمی ہونا شروع ہوئی جب ایلون مسک نے یہ بتانے سے انکار کیا کہ ٹوئٹر خریدنے کے لیے رقم کہاں سے آئے گی۔
ویڈ بس سکیورٹیز کے تجزیہ کار ڈینئیل لیوز نے کہا ہے کہ ’ٹیسلا شیئرز میں یہ کمی مسک کی جانب سے سٹاک کی فروخت اور ٹیسلا سے ان توجہ ہٹ جانے کی قیاس آرائیوں کے بعد سامنے آئی۔‘
ٹیسلا نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
اوآنڈا کے سینیئر تجزیہ کار ایڈ مویا نے کہا کہ ’اگر ٹیسلا کے شیئرز میں کمی جاری رہی تو اس کی فنانسنگ متاثر ہوگی۔‘
اس سے قبل سوموار کو ٹوئٹر نے تصدیق کی تھی کہ دنیا کے امیرترین شخص ایلون مسک نے کمپنی کو 44 بلین ڈالر میں خرید لیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ابتدا میں ٹوئٹر بورڈ نے ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر خریدنے کی بولی کو روکنے کی کوشش کی۔ تاہم سوموار کو ٹوئٹر بورڈ نے ایلون مسک کی پیشکش کی منظوری دے دی۔
ایلون مسک نے ٹوئٹر خریدنے کا اعلان کرتے ہوئے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ’آزادی اظہار رائے فعال جمہوریت کی بنیاد ہے اور ٹوئٹر ڈیجیٹل ٹاؤن کا وہ چوراہا ہے جہاں انسانیت کے مستقبل پر گفتگو ہوتی ہے۔‘
دوسری جانب انسانی حقوق کے گروہوں نے ایلون مسک کی جانب سے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے سب سے زیادہ حصص خریدنے کے بعد اس پلیٹ فارم پر نفرت انگیزی بڑھنے کے خدشے کا اظہار کیا۔

شیئر: