مافیا کے خلاف زبان سے جہاد جاری رکھیں گے: عمران خان
مافیا کے خلاف زبان سے جہاد جاری رکھیں گے: عمران خان
جمعہ 29 اپریل 2022 14:34
عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف پر الزام لگایا کہ انہوں نے مخالفین کو پولیس مقابلوں میں مروایا (فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر)
سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اس وقت ملک پر وہ لوگ حکومت کر رہے ہیں جن پر کرپشن کے کیسز ہیں۔
جمعے کو ملتان میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے ایک بار پھر اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا عزم دوہرایا اور کہا کہ اس سے ملک کے مستقبل کا فیصلہ ہو گا۔
انہوں نے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’اس مارچ سے فیصلہ ہو گا کہ آپ نے آزاد رہنا ہے یا غلام بن کے۔‘
انہوں نے موجودہ حکومت کو مافیا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کو سازش کے ذریعے ملک پر مسلط کیا گیا ہے کیونکہ یہ کبھی سامراج کے مفادات کے خلاف نہیں جائے گی۔
عمران خان نے اعلان کیا کہ دو تین روز میں وہ شریف خاندان کی کرپشن کے حوالے سے وائٹ پیپر جاری کریں گے جس میں بتایا جائے گا کہ کس نے کتنی کرپشن کی اور کون کون سے کیسز چل رہے ہیں۔
ان کے مطابق ’یہ مافیا ڈرا دھمکا کر لوگوں کو ساتھ ملاتا ہے، جس طرح ہمارے ارکان کے ضمیر خریدے گئے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ جب تک وہ زندہ ہیں ان کے خلاف لڑتے رہیں گے۔
’ہم نے مافیا کے خلاف اپنی زبان سے جہاد کرنا ہے۔‘
عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پولیس مقابلوں میں اپنے مخالفین کو مروایا۔
’یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے جہاز سے بے نظیر بھٹو کی تصویریں پھنکوائیں۔‘
انہوں نے اپنی سابق اہلیہ جمائمہ خان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ مسلمان ہوئیں پھر بھی ان کے خلاف کمپین چلائی۔
انہوں نے پیغام دیتے ہوئے کہا یہ تحریک انصاف کی جنگ نہیں ہے بلکہ سارے پاکستانیوں کی جنگ ہے۔
عمران خان نے ایک بار پھر مبینہ دھمکی آمیز خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں واضح طور پر لکھا گیا تھا کہ اگر عمران خان کو نہ ہٹایا گیا تو نتائج کے لیے تیار رہیں، اور اگر ہٹا دیں تو آپ کو معاف کر دیا جائے گا۔
انہوں نے امریکہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تمہاری معافی کی ضرورت نہیں ہے۔
عمران خان نے ’امپورٹڈ حکومت نامنظور کے نعرے بھی لگوائے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا وعدہ کیا تھا۔
’ہم نے اس کے لیے بہت زور لگایا اور جنوبی پنجاب کا سیکریٹریٹ بنایا۔‘
انہوں نے شرکا کو یقین دلاتے ہوئے کہ ’الیکشن میں انہیں دو تہائی اکثریت دلائیں تو میں آپ کو جنوبی پنجاب کو صوبہ بنا کے دکھا دوں گا۔‘