Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کئی ہفتوں کے محاصرے کے بعد سٹیل مل سے یوکرینی شہریوں کا انخلا

انخلا کے بعد بہت سے یوکرینی شہریوں طبی امداد کی ضرورت ہوگی۔(فوٹو: روئٹرز)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ جنوبی ساحلی شہر ماریوپول میں محصور ایزوسٹل سٹیل پلانٹ سے تقریباً 100 شہریوں کو نکال لیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کئی ہفتوں بعد محصور سٹیل پلانٹ سے یوکرینی شہریوں کا نکالا جا رہا ہے اور ان کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
21 اپریل کو روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کا ساحلی شہر ماریوپول فتح کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم یہ سٹیل پلانٹ ہی ماریوپول کا واحد حصہ تھا جس پر سینکڑوں یوکرینی فوجیوں کا قبضہ برقرار تھا۔
روسی فوجیوں نے ماریوپول پر قبضے کے بعد اس سٹیل پلانٹ کا محاصرہ کیا تھا۔ روسی صدر نے کہا تھا کہ اس کے راستے بند کر دیے جائیں۔
ایزووسٹل سٹیل پلانٹ ایک وسیع صنعتی علاقہ ہے جس میں زیر زمین سرنگوں کا ایک نیٹ ورک ہے۔
صدر زیلنسکی نے ٹویٹ کیا کہ ہماری ٹیم اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر پلانٹ سے شہریوں نکال رہی ہے۔
اقوام متحدہ نے تصدیق کی ہے کہ ماریوپول سے شہریوں کا محفوظ انخلا کا آپریشن ہو رہا ہے۔ یہ انٹرنیشنل کمیٹی فار ریڈ کراس، روس اور یوکرین کے تعاون سے ہو رہا ہے۔
ماسکو نے کہا ہے کہ ماریوپول کے کچھ شہریوں کو نکال لیا گیا ہے جبکہ کچھ شہری اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کے حوالے کیے گئے ہیں۔
کہا جا رہا ہے کہ سینکڑوں یوکرینی سپاہیوں اور شہریوں نے اس سٹیل کے اندر پناہ لی تھی۔ انخلا کے بعد بہت سے یوکرینی شہریوں طبی امداد کی ضرورت ہوگی۔
ماریوپول کئی ہفتوں سے روسی فوج کی شدید بمباری کا نشانہ بنا۔
 

شیئر: