Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شوگر کو قابو میں رکھنے کے لیے کیا کیا جائے؟

شوگر کے مریضوں کے لیے ورزش کرنا انتہائی ضروری ہے۔ فوٹو: انسپلیش
ذیابیطس ایک عام مرض بن کر رہ گیا ہے لیکن اس میں مبتلا افراد کو اپنی خوراک میں بے حد احتیاط برتنا پڑتی ہے۔
انڈین این ڈی ٹی وی کے مطابق ذیابیطس کی تشخیص کے فوراً بعد ہی مریض کو اپنا طرز زندگی مکمل بدلنا پڑتا ہے اور صحت بخش عادات اپنانا ہوتی ہیں جن میں صرف خوراک کا خیال ہی شامل نہیں ہے۔
اپنی زندگی کو ایک نئے انداز میں ڈھالنا یقیناً مشکل مرحلہ ہے اور ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یہ کسی امتحان سے کم نہیں۔
ماہر غذائیت انجلی مکھرجی کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کا ایک ہی ہدف ہونا چاہیے کہ شوگر لیول کو کسی طرح سے قابو میں رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ غذا کا کوئی ایسا فارمولہ نہیں ہے جو سب کے لیے کارآمد ثابت ہو تاہم کچھ چیزوں کو مدنظر رکھنا لازمی ہے۔
خوراک میں فائبر کا اضافہ
ذیابیطس میں مبتلا ہر شخص کی کوشش ہونی چاہیے کہ وہ اپنی غذا میں زیادہ سے زیادہ فائبر کا استعمال کرے۔ جن اشیا میں فائبر بھرپور مقدار میں موجود ہے ان میں اجناس، دالیں،  خشک میوہ، بیج، پھل اور سبزیاں شامل ہیں۔
کاربو ہائیڈریٹ کا مناسب استعمال
زیابیطس کے مریضوں میں کاربو ہائیڈریٹ کی مقدار خون میں موجود شوگر لیول کے تناسب کو خراب کر سکتی ہے۔ اسی لیے ایسے مریضوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر ایک خاص مقدار میں کاربو ہائیڈریٹ کا استعمال کریں۔
وقفے وقفے سے اور تھوڑا کھائیں
کھانا کھانے کے طور طریقے اور اوقات میں تبدیلی لانا لازمی ہے۔ کچھ لوگوں کو یقیناً ایک ہی مرتبہ پیٹ بھر کر کھانے کی عادت ہوگی لیکن دن میں تین بار کھانے کے بجائے چار سے پانچ مرتبہ کھا لیں لیکن تھوڑا تھوڑا۔

خوراک میں کاربو ہائیڈریٹ کا مناسب استعمال ہونا چاہیے۔ فوٹو: انسپلیش

کم شوگر والی خوراک کا انتخاب
شوگر کے مریضوں کو ویسے ہی میٹھے سے دور رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے لیکن میٹھے کی کمی کو پھلوں سے مکمل کیا جا سکتا ہے۔ تھوڑی مقدار میں جامن، سٹرابیری، انار، امرود اور بیر کھانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
سپراؤٹ سبزی کا استعمال
روزانہ کی بنیاد پر سپراؤٹ سبزی کا استعمال کرنا چاہیے۔ اس میں چند ایسے ضروری غذائی اجزا ہوتے ہیں جو جسم کے لیے اانتہائی مفید ہیں۔
ورزش کی عادت بنائیں
روزانہ 30 سے 40 منٹ کی ورزش کرنا لائف سٹائل کا حصہ ہونا چاہیے۔ یہ اتنی ہی ضروری ہے کہ جیسے کھانا پینا یا سونا۔

شیئر: