Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان: طالبان کے سپریم لیڈر کا خواتین کو مکمل پردے کا حکم

نئے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ خواتین خود کو سر سے پاؤں تک ڈھانپ کررکھیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
افغان طالبان کے سپریم لیڈر ہبت اللہ اخونزادہ نے خواتین کے لیے مکمل پردہ لازمی قرار دے دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہبت اللہ اخونزادہ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ خواتین خود کو سر سے پاؤں تک ڈھکنے کے لیے چادر پہننی چاہیے کیونکہ یہی روایتی اور باعزت طریقہ ہے۔
سپریم لیڈر کی جانب سے جاری ہدایات دارالحکومت کابل میں ایک تقریب کے دوران پڑھ کر سنائی گئیں۔
حکم نامے کے مطابق ’ان خواتین کو اپنا منہ بھی ڈھانپنا چاہیے جو نہ بہت زیادہ بڑی عمر کی ہیں اور نہ ہی جوان تاکہ نامحرم مردوں سے ملاقات کے دوران کسی نامناسب رویے سے بچا جا سکے۔‘
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر کسی خاتون کا گھر سے باہر کوئی ضروری کام نہیں ہے تو ان کے لیے گھر میں رہنا ہی بہتر ہے۔
خیال رہے کہ طالبان کے گذشتہ دور حکومت میں بھی خواتین پر سخت پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔
چند دن پہلے طالبان نے ڈرائیونگ انسٹرکٹرز کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس نہ جاری کریں۔
افغانستان کے شمال مغربی شہر ہرات میں ویسے تو خواتین کا گاڑیاں چلانا معمول کی بات ہے لیکن طالبان کی جانب سے جاری نئی ہدایات کے بعد خواتین ڈرائیورز خدشات کا شکار ہوگئی ہیں۔
ہرات کے ڈرائیونگ سکولوں کے نگران محمکے ٹریفک مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ جان آغا اچکزئی نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ طالبان نے زبانی طور پر خواتین ڈرائیوروں کو لائسنس جاری کرنے سے منع کیا ہے، تاہم پہلے سے ڈرائیونگ کرنے والی خواتین کو روکنے کے لیے کسی قسم کی ہدایات نہیں دی گئی ہیں۔

 

شیئر: