Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا وبا کے اثرات سے نمٹنے اور پائدار ترقی کے فروغ کے لیے فورم

سعودی عرب کی نمائندگی کنگ عبدالعزیز سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سٹی کے سربراہ نے کی ہے(فوٹو ایس پی اے)
کورونا وبا کے اثرات سے نمٹنے اور پائدار ترقی کے فروغ کے لیے نئے تکنیکی حل کے موضوع پر نیویارک میں اقوام متحدہ کے فورم (ایس ٹی آئی) میں سعودی عرب کی نمائندگی کنگ عبدالعزیز سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سٹی کے سربراہ نے کی ہے۔ 
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق کنگ عبدالعزیز سٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے سربراہ ڈاکٹر منیر بن محمود الدسوقی نے کہا کہ’ سعودی عرب نے پائدارترقی کے اہداف حاصل کرنے کورونا وبا سے مستقل بنیادوں پر نمٹنے اور سائنس و ٹیکنالوجی سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے متعدد اہم اقدامات کیے ہیں‘۔
انہوں نے بتایا ’مملکت نے اس مد میں 50 کروڑ ڈالر مختص کیے تاکہ پوری دنیا میں کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی  کوششیں موثر ثابت ہوں‘۔
ڈاکٹر منیر بن محمود الدسوقی کا کہنا تھا کہ’ مملکت نے ترقیاتی چیلنجوں کے حل کے سلسلے میں پرائیویٹ سیکٹر کا ساتھ دینے اور نئے افکار کے ذریعے معاشی بہتری تیزی سے لانے کے لیے ریسرچ بورڈ اوراعلی کمیٹی قائم کررکھی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ مملکت نے ڈیجیٹل اکانومی، سرکلر کاربن اور صحت کے شعبوں میں نیا پن لانے اوراس حوالے سے کی جانے والی ریسرچ کو آگے بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کیےہیں‘۔
’مملکت نے نیوم میں ’دا لاین سٹی ‘ پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ اس کا دارومدار جدید ٹیکنالوجی پر ہے جہاں سو فیصد کاربن فری ماحول قائم ہوگا‘۔ 
انہوں نے کہا کہ’ مملکت گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی انیشیٹو بھی متعارف کرائے ہوئے ہے۔ یہ قدرتی ماحول کے تحفظ  میں اہم کردار ادا کریں گے۔ 50 ارب سے زیادہ درخت لگائے جائیں گے۔ یہ درخت 130 ملین ٹن کاربن کے اخراج کو روکنے میں معاون بنیں گے‘۔ 

شیئر: