Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسلح افواج کو سیاسی گفتگو سے دور رکھیں، آئی ایس پی آر

بیان کے مطابق سیاسی گفتگو میں پاکستان کی مسلح افواج اور ان کی قیادت کو گھسیٹنے کی کوشش کی گئی (فوٹو: روئٹرز)
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ مسلح افواج کو ملک کے بہترین مفاد میں سیاسی گفتگو سے دور رکھا جائے۔
اتوار کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’حالیہ دنوں میں ملک میں جاری سیاسی گفتگو میں پاکستان کی مسلح افواج اور ان کی قیادت کو گھسیٹنے کی تیز اور دانستہ طور پر کوششیں کی گئی ہیں۔‘
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’یہ کوششیں مسلح افواج کے ساتھ ساتھ ان کی اعلیٰ قیادت کے حوالے سے براہ راست، واضح یا ڈھکے چھپے حوالوں سے ظاہر ہوتی ہیں۔‘
ترجمان پاک فوج کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’اس طرح کی مہم میں کچھ سیاسی رہنما، چند صحافی اور تجزیہ کار بھی شامل ہیں جو عوامی فورمز، سماجی رابطوں کی ویب سائٹس سمیت مختلف مواصلاتی پلیٹ فارمز پر غیر مصدقہ، ہتک آمیز، اشتعال انگیز بیانات اور ریمارکس دیتے نظر آتے ہیں جو کہ انتہائی نقصان دہ ہے۔‘
واضح رہے کہ آئی ایس پی آر کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ ماہ سینیئر ریٹائرڈ فوجی حکام نے ان سے منسوب کی گئی ان آڈیو کلپس کو جن میں پاک فوج اور اس کی قیادت کے خلاف بیانات دیے گئے تھے ان کو ’جعلی‘ قرار اور ’پاک فوج کے خلاف سازش‘ قرار دیا تھا۔
ریٹائرڈ فوجی حکام کی طرف سے یہ وضاحتیں ایک ایسے موقع پر سامنے آئی تھیں جب اس سے دو دن قبل ہی ملک کی عسکری قیادت نے سوشل میڈیا پر فوج کے خلاف جاری ’پروپیگنڈا مہم‘ کا نوٹس لیا تھا اور ملک میں سیاسی بحران پر فوجی قیادت کے مؤقف کی توثیق کی تھی۔
آئی ایس پی آر نے 79ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے بارے میں ایک بیان میں کہا تھا کہ فورم نے حال ہی میں ہونے والے اس اقدام کا نوٹس لیا، کچھ حلقوں کی جانب سے پاک فوج کو بدنام اور ادارے اور معاشرے کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کے لیے پروپیگنڈا مہم چلائی۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کی قومی سلامتی مقدس ہے، پاک فوج ہمیشہ ریاستی اداروں کے ساتھ کسی سمجھوتے کے بغیر اس کی حفاظت کے لیے کھڑی رہی ہے اور ہمیشہ رہے گی۔

شیئر: