ڈی جی آئی ایس پی آر بتائیں کیا گرفتاریاں رجیم چینج کا حصہ ہیں؟ شیریں مزاری
ڈاکٹر شیریں مزاری کے مطابق جلسے کے منتظمین اور کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)
سیالکوٹ میں پی ٹی آئی کے جلسے سے قبل پولیس کی جانب سے شیلنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ نہتے کارکنوں پر آنسو گیس کا استعمال کیا گیا جبکہ سٹیج کی توڑ پھوڑ کی گئی۔
سنیچر کو کو پی ٹی آئی کی رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری نے ایک بیان میں کہا کہ ’میں سوال پوچھتی ہوں نیوٹرلز سے اور ڈی جی آئی ایس پی آر سے کہ کیا پی ٹی آئی کے کارکنان کی پکڑ دھکڑ اور مار دھاڑ رجیم چینج سازش کا حصہ ہے؟‘
انہوں نے کہا کہ ’آپ کو قوم کو جواب دینا ہو گا، آپ قوم کا ادارہ ہیں جیسے باقی ادارے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ اور وزیر دفاع خواجہ آصف پرامن کارکنان پر تشدد پر اتر آئے ہیں۔
شیریں مزاری نے کہا کہ ’رانا ثنااللہ اور خواجہ آصف اور امپورٹڈ چور کان کھول کر سن لو، ہمارے جلسے جاری رہیں گے 20 تاریخ کو عمران خان کال دے گا۔ ہم نہ ڈرے ہیں نہ ڈریں گے، آپ کی ابھی سے ٹانگیں کانپ گئیں۔‘
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اپنے لوگوں پر پولیس اور ریاست کی دہشت گردی کرائی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ ’تشدد کریں گے اور پکڑ دھکڑ کریں گے تو لوگ نہیں نکلیں گے؟ انہوں نے سبق نہیں سیکھا، لگتا ہے اب ہمیں ان کو سکھانا پڑے گا۔‘
شیریں مزاری نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’بچ کے رہو‘
انہوں نے کہا کہ جب قوم کھڑی ہو جاتی ہے تو کوئی نہیں روک سکتا۔ پی ٹی آئی کے جلسوں میں پورے ملک سے لوگ آتے ہیں۔
شیریں مزاری کے مطابق جلسے کے منتظمین اور کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔