Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کنوارے ہو اس لیے امداد نہیں مل سکتی‘

معمر سعودی شہری کا کہنا تھا کہ شادی کیسے کروں کہ جب اپنا گزارا بڑی مشکل سے ہوتا ہے۔ (فوٹو سبق)
 سعودی عرب میں غربت و مفلسی کے ہاتھوں تنگ معمر سعودی شہری کا کہنا ہے کہ ان کو ایک فلاحی ادارے نے غیر شادی شدہ ہونے پر گزارا الاؤنس اور امداد دینے سے انکار کیا ہے۔
ایک کمرے پر مشتمل مکان میں کسمپرسی کی زندگی گزارانے والے 60 سالہ سعودی شہری نے سبق نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میری شدید خواہش ہے کہ شادی کروں اور اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزاروں مگر کیا کروں کہ معاشی حالات اس کی اجازت نہیں دیتے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ شادی کیسے کروں کہ جب اپنا گزارا بڑی مشکل سے ہوتا ہے۔‘
’تنہائی بڑا عذاب ہے جس سے لڑتے لڑتے عمر کی اس دہلیز تک آپہنچا ہوں اب تو خواب ہی رہ گیا ہے۔ شاید کہ وہ دن آجائے جب میری بھی شریک حیات ہو اور ہم بچوں کے درمیان زندگی کے ایام ہنسی خوشی گزار رہے ہوں۔‘
معمر شہری کا کہنا تھا کہ ’حالات ایسے نہیں رہے کہ شادی کرتا، اپنی گزر اوقات بھی بڑی مشکل سے ہوتی ہے۔ گزارا الاؤنس اور امداد کے لیے فلاحی تنظیم کو درخواست دی تھی مگر وہاں سے یہ کہہ کر رد کر دیا گیا کہ ’کنوارے ہو‘ اس لیے امداد نہیں مل سکتی۔‘
معمرسعودی شہری کی کہانی شائع ہوتے ہی افلاج ریجن کی فلاحی تنظیم نے شادی کے لیے 25 ہزار ریال کی امداد کی منظوری دی ہے۔ 
افلاج کمشنری کی فلاح تنظیم کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز ڈاکٹر فہد محمد الحبشان نے سبق نیوز کو یقین دہائی کرائی کہ ’معمر شخص کی ہر طرح سے امداد کی جائے گی۔اس کی شادی کے لیے 25 ہزار ریال تنظیم کی جانب سے ادا کیے جائیں گے علاوہ ازیں گھ راور سازوسامان کا بھی بندوبست کیا جائےگا۔‘

شیئر: