Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جاوید اقبال‘ نے برطانیہ میں دو ایوارڈز جیت لیے

’انٹرنیٹ مووی ڈیٹا بیس‘ پر اس فلم کی ریٹنگ 10 میں سے 8.4 ہے۔ (تصویر: انسٹاگرام/یاسر حسین)
پاکستانی فلم ’جاوید اقبال: دا ان ٹولڈ سٹوری آف آ سیریل کلر‘ نے برطانوی ایشین فیسٹیول میں دو ایوارڈز جیت لیے ہیں۔
فلم کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر نے اتوار کی رات ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’پھر ایشین یوکے فلم فیسٹول میں یاسر حسین کو جاوید اقبال پر بہترین اداکار کا ایوارڈ مل گیا اور ابوعلیحہ کو بہترین ہدایت کار کا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس فلم کو ملنے والے پہلے ایوارڈز ہیں اور اسے دنیا کے ہر معتبر فیسٹیول میں نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔
لاہور کے رہائشی جاوید اقبال کا نام 100 بچوں کے قاتل کے طور پر لیا جاتا ہے۔ اس وقت کے اخبارات اور جاوید اقبال کے اپنے اعترافی بیان کے مطابق اس نے 1998 اور 1999 کے دوران تقریباً 100 بچوں سے زیادتی کرنے کے بعد انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔
اس فلم کو رواں برس جنوری میں ریلیز کیا جانا تھا لیکن اس کی ریلیز سے صرف دو دن پہلے پنجاب کی حکومت نے اس پر پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد اس فلم کی نمائش کو مؤخر کر دیا گیا تھا۔
فیسٹول میں فلم میں جاوید اقبال کا کردار ادا کرنے والے اداکار یاسر حسین کا کہنا تھا کہ ’آٹھ سال قبل ایک شخص میرے پاس آیا، میں ان کا نام بھول گیا ہوں۔ وہ میرے پاس ایک سکرپٹ لے کر آئے جس کا نام جاوید اقبال تھا اور وہ ایک ڈاکیومنٹری ڈرامہ بنانا چاہتے تھے اور میں نے اس کے لیے ہامی بھر لی۔‘
پاکستانی اداکار کا کہنا تھا کہ ’پھر وہ غائب ہوگئے۔ پھر دو، تین سال بعد ایک اور پروڈیوسر جاوید اقبال کے سکرپٹ کے ساتھ آئے اور وہ اس پر ایک ویب سیریز بنانا چاہتے تھے۔ میں نے پھر ہامی بھرلی اور پھر وہ بھی غائب ہو گئے۔‘
یاسر حسین کا کہنا تھا کہ ’پھر تیسری مرتبہ ابوعلیحہ میرے پاس ایک بہترین سکرپٹ کے ساتھ آئے۔ میں نے ہامی بھری اور ہم نے یہ فلم کرلی۔‘
 
پاکستانی سیریل کلر پر بننے والی فلم میں اداکارہ عائشہ عمر نے ایک پولیس افسر کا کردار ادا کیا ہے اور وہ بھی اس فلم کی کامیابی پر خوش ہیں۔
اتوار کو انہوں نے انسٹاگرام پر ’انٹرنیٹ مووی ڈیٹا بیس‘ کا سکرین شاٹ شیئر کیا جہاں اس فلم کی ریٹنگ 10 میں سے 8.4 ہے۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں فلم دیکھنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ لوگوں کو کہانی پسند آئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اب تک صرف چند ہزار لوگوں نے یہ فلم دیکھی ہے کیونکہ اس فلم کی ریلیز کے لیے پاکستانی حکومت کی اجازت کا انتظار ہے اور اسے بس یوکے ایشین فلم فیسٹول میں افتتاحی تقریب کی فلم کے طور پر چلایا گیا ہے۔‘
انہوں نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ پورا پاکستان اور پوری دنیا ان کا کام دیکھے اور فلم پر رائے دے۔

شیئر: