Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لانگ مارچ: ’احتجاج کرنے جا رہے ہو یا پھپھو کے گھر عید منانے؟‘

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اسلام آباد انتظامیہ کو سری نگر ہائی وے پر دھرنا کرنے کے لیے درخواست دے دی گئی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے لانگ مارچ کا اعلان کر دیا ہے جس کی تاریخ 25 مئی رکھی گئی ہے۔ اس اعلان کے بعد جہاں حکومتی اتحادی جماعتیں لانگ مارچ کے حوالے سے حکمت عملی بنانے کے لیے سرجوڑ کر بیٹھ گئی ہیں وہیں سوشل میڈیا صارفین بھی سیاسی ہلچل پر تبصرے کرتے نظر آ رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے لانگ مارچ سے متعلق وقفے وقفے سے اپ ڈیٹس بھی دی جا رہی ہیں جبکہ اتوار کو پارٹی کی طرف سے پوچھے گئے ایک سوال پر صارفین کی جانب سے انتہائی دلچسپ گفتگو کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
پی ٹی آئی نے ٹوئٹر پر صارفین کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا کہ ’لانگ مارچ کے دوران کیا سامان پیک کرنا چاہیے اور انٹرنیٹ بند ہو جائے تو کونسی ایپلیکیشن کا استعمال کیا جا سکتا ہے؟‘
سیاسی جماعت کی جانب سے صارفین سے ان سوالات کے جواب میں معلومات شیئر کرنے کا کہا گیا۔

اس ٹویٹ کے جواب میں سوشل میڈیا صارفین نے آنسو گیس سے بچنے سے لے کر انٹرنیٹ کے متبادل طریقوں تک کی معلومات فراہم کرنا شروع کر دیں۔
ٹوئٹر صارف راجہ ابرار نے لکھا کہ ’آزادی مارچ کے دوران اگر موبائل نیٹ ورک یا انٹرنیٹ بند ہو جاتا ہے تو آپ ایک ایپلیکیشن سے 300 میٹر تک کے فاصلے پر کسی دوسرے شخص کے ساتھ رابطے میں رہ سکتے ہیں۔‘

اس ٹویٹ کے بعد انہوں نے ‘برج فائی‘ ایپلیکیشن کا لنک اور استعمال کرنے کا طریقہ بھی شیئر کیا۔
برجفائی ایپلیکیشن کیا ہے اور یہ کیسے کام کرتی ہے؟
برجفائی ایک ملائشین سافٹ وئیر کمپنی ہے جو موبائل فونز کے لیے مختلف ایپلیکیشنز بناتی ہے۔ اس ایپلیکشن میں بلیوٹوتھ کی مدد سے ایک شخص دوسرے شخص  سے بغیر انٹرنیٹ کے بات چیت کرسکتا ہے۔
انڈیا میں کسان مارچ اور سٹیزن بل کے معاملے کے علاوہ ہانگ کانگ میں ہونے والے مختلف احتجاجی دھرنوں میں اس نوعیت کی ایپلیکیشن کا استعمال پہلے بھی کیا جا چکا ہے۔
جہاں صارفین مختلف قسم کے معلومات ایک دوسرے سے شیئر کرتے نظر آئے وہیں کئی اس تیاری کو کچھ اور رنگ بھی دیتے رہے۔ ٹوئٹر صارف عثمان علی کا کہنا تھا کہ ’احتجاج کرنے جا رہے ہو یا وڈی پھپھو کے گھر وڈی عید منانے؟‘
آنسو گیس سے خود کو بچانے کے لیے ٹوئٹر صارف صدف علی نے لکھا کہ ’یہ لوگ 2016 والے لانگ مارچ والا حال کریں گے، اس لیے تمام لوگ آنسو گیس سے بچنے کے لیے نکلنے سے پہلے ماسک، رومال، پانی کا انتظام ضرور کریں۔ پانی ایکسٹرا ساتھ رکھیں اور ایک ساتھ چلیں۔‘

پی ٹی آئی نے اس مرتبہ ڈی چوک کے بجائے اسلام آباد میں سری نگر ہائی وے پر دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کی اجازت کے لیے درخواست اسلام آباد کی انتظامیہ کو دے دی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی پُرامن مارچ اور دھرنا دینا چاہتی ہے اس لیے انہیں سیکیورٹی اور دیگر انتظامات کی اجازت دی جائے۔

شیئر: