Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد آنے والے راستوں کو سیل کرنے کا فیصلہ، بھاری نفری تعینات

پاکستان کی وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کو لانگ مارچ کی اجازت نہ دیتے ہوئے اسے روکنے کا فیصلہ کیا ہے جس وجہ سے اسلام آباد کی طرف آنے والے تمام راستوں کو بند کیا جا رہا ہے۔ 
لاہور، اسلام آباد، پشاور اسلام آباد موٹروے اور جی ٹی روڈ کو متعدد مقامات سے بند کرنے سمیت اسلام آباد کے اندر بھی متعدد مقامات سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔  
لانگ مارچ میں شرکت کرنے والے کارکنوں کو اسلام آباد کی طرف بڑھنے سے روکنے کے لیے ایم ون پشاور، اسلام آباد موٹروے کو صوابی انٹرچینج سے بند کردیا گیا ہے جبکہ پشاور، اسلام آباد جی ٹی روڈ کو اٹک خورد  اور ہرو پل کے مقام سے بند کردیا جائے گا۔
دوسری طرف لاہور، اسلام آباد موٹروے کو کوٹ مومن، بابو صابو انٹرچینج، ٹھوکر نیاز بیگ، مشرقی بائی پاس سیالکوٹ کو بھی ٹریفک کے لیے بند کردیا جائے گا۔  
لاہور اسلام آباد جی ٹی روڈ کو چناب پل، جہلم پل اور سوہاوہ کے مقام سے بند کردیا گیا ہے۔روات ٹی چوک، فیض آباد انٹرچینج اور دیگر مقامات کو بھی بند کیے جانے کا پلان ہے۔  
اسلام آباد میں ریڈ زون کو مکمل طور پر سیل کرتے ہوئے نادرا چوک، ایوب چوک، سرینا چوک، ایکسپریس چوک کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا ہے اور صرف مارگلہ روڈ کے راستے ہی ریڈ زون تک رسائی ممکن ہوگی۔  
اسلام آباد میں سرکاری سکول پہلے سے ہی گرمیوں کی چھٹیاں کرچکے ہیں جبکہ پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے بھی 25 مئی کو سکولوں سے چھٹی کا اعلان کردیا ہے۔

اسلام آباد میں نادرا چوک، ایوب چوک، سرینا چوک، ایکسپریس چوک کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

فیڈرل بورڈ نے بدھ کو ہونے والے میٹرک کے پرچے معمول کے مطابق جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے تاہم ریڈ زون میں موجود امتحانی مراکز میں جانے والے طلبہ و طالبات کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی امتحانی مرکز جا کر پرچہ دے سکتے ہیں اور اس ضمن میں ممتحن حضرات کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔  
اسلام آباد کی بیشتر جامعات نے بدھ کے روز کلاسز کو آن لائن کردیا ہے۔  
اسلام آباد انتظامیہ نے بھی لانگ مارچ کے حوالے سے مکمل تیاریاں کرلی ہیں۔ اسلام آباد میں سکیورٹی کے لیے 22 ہزار اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ 
اسلام آباد انتظامیہ نے دیگر صوبوں سے بھی نفری طلب کی ہے، مظاہرین سے نمٹنے کے لیے پنجاب کانسٹیبلری کے 8 ہزار جبکہ اینٹی رائٹ یونٹ کے دو ہزار اہلکاروں کو طلب کیا ہے۔

لاہور، اسلام آباد، پشاور اسلام آباد موٹروے اور جی ٹی روڈ کو متعدد مقامات سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

صوبہ سندھ سے دو ہزار پولیس اہلکار تعینات کرنے کی درخواست کی گئی ہے جبکہ چار ہزار رینجرز اہلکاروں کو بھی طلب کیا گیا ہے۔  
دھرنے کی سکیورٹی کے لیے 500 خواتین اہلکار بھی خدمات سرانجام دیں گی۔ ذرائع کے مطابق مختلف صوبوں سے قیدیوں کی 100 ویگنیں بھی منگوائی جائیں گی۔  
مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے 15 ہزار شیل بھی طلب کیے گئے ہیں۔ اس حوالے سے پنجاب اور دیگر علاقوں سے نفری اسلام آباد پہنچنا شروع ہوگئی ہے۔  

شیئر: