Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’خان مصالحت چاہتے ہیں‘، آصف زرداری اور ملک ریاض کی’ لیکڈ آڈیو ٹیپ‘

مبینہ آڈیو ٹیپ پاکستان میں ٹوئٹر کا ٹاپ ٹرینڈ بن گئی (فائل فوٹو: ٹوئٹڑ)
سنیچر کی شام سوشل ٹائم لائنز پر ایک ’لیک ہونے والی آڈیو کال‘ کا ذکر شروع ہوا تو اسے سننے اور شیئر کرنے والوں کا دعویٰ تھا کہ ’پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض اور سابق صدر آصف علی زرداری گفتگو کر رہے ہیں۔‘
مبینہ آڈیو ٹیپ میں ’ملک ریاض سے منسوب آواز‘ کہتی ہے کہ ’خان آپ سے مصلحت چاہتے ہیں۔‘ جواب میں ’آصف زرداری کی آواز‘ میں کہا جاتا ہے کہ ’اب ممکن نہیں ہے۔‘
سابق صدر آصف علی زرداری، پیپلزپارٹی یا ملک ریاض کی جانب سے مبینہ آڈیو ٹیپ سے متعلق کچھ نہیں کہا گیا، تاہم اسی دوران سابق وزیراعظم عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل نے ٹویٹ میں اسے ’جھوٹی سٹوری‘ قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کو کسی این آر او کی ضرورت نہیں بلکہ تمام لوگ خان سے این آر او مانگتے رہے ہیں۔‘

ایک الگ ٹویٹ میں شہباز گل نے ’آڈیو کو پھیلائی گئی‘ قرار دیتے ہوئے مشورہ دیا کہ ’سکرپٹ تو کوئی جاندار لکھ لیتے۔‘

چند سیکنڈز کی آڈیو ٹیپ ٹوئٹر کا ٹاپ ٹرینڈز بنی تو اس میں گفتگو کرنے والوں نے نہ صرف آڈیو کلب کا تجزیہ کر کے اس کے صحیح و غلط کی نشاندہی کا مطالبہ کیا بلکہ اس میں سنائی دینے والی گفتگو کے وقت سے متعلق جاننے میں بھی دلچپسپی لیتے رہے۔
کئی تبصرہ کرنے والوں نے اسے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے پہلے کی گفتگو قرار دیا۔ اس خیال سے متفق دکھائی نہ دینے والوں کا کہنا تھا کہ اس وقت تو عمران خان سابق صدر کو ’اپنی بندوق کی نشست پر‘ بتایا کرتے تھے، پھر مصالحت کا پیغام کیسے دے سکتے ہیں۔

احسن علی نے لیکڈ آڈیو کال پر تبصرے میں لکھا کہ ’بطور پاکستانی میں اس کی حقیقت جاننے کے لیے تحقیق چاہتا ہوں۔‘

مہر تارڑ نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ ’اگر ملک ریاض توقع کرتے ہیں کہ پاکستانی لیکڈ آڈیو کے درست ہونے پر یقین کریں تو انہیں عمران خان کے خود کو بھیجے گئے پیغامات جاری کرنے چاہیں۔‘

پاکستانی اداکارہ وینا ملک نے بھی آڈیو ٹیپ کو موضوع بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’اس آڈیو میں ایک کردار تو اصلی ہے دوسرا کردار شفاعت نے ادا کیا ہے۔‘

پی ٹی آئی کے حامی صارفین نے آڈیو ٹیپ پر تبصرے میں موقف اپنایا کہ اب وقت بدل چکا ہے اس طرح کی کوششوں سے ان کا اپنی قیادت پر اعتماد ختم نہیں کیا جا سکتا۔

شیئر: