Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانوی الیکڑانک ویزے سے استثنی سکیم اب سعودی شہریوں کے لیے دستیاب

اقتصادی اور سفارتی تعلقات کو بڑھانے میں مدد ملے گی ( فوٹو عرب نیوز)
برطانیہ کی الیکڑانک ویزے سے استثنی سکیم اب سعودی شہریوں کے لیے دستیاب ہے۔
عرب نیوز کے مطابق  سعودی عرب میں برطانوی سفیر نے کہا کہ اس انیشیٹو سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور سفارتی تعلقات کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
نیل کرومپٹن نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’سعودی شہری اس سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے چھ ماہ تک برطانیہ میں سیاحت، کاروبار، مطالعہ یا طبی علاج کے لیے سفر کی درخواست دے سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ یہ ایک شاندار لمحہ ہے جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرے گا۔‘
نیل کرومپٹن نے کہا کہ ’برطانیہ کے ویزا سسٹم میں تبدیلی جمعرات سے نافذ ہو گئی جو تمام سعودی شہریوں کے لیے ہے۔ آن لائن عمل تیز، بہت سیدھا اور مہنگا نہیں ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ ہماری سروس میں ایک بہت بڑی بہتری ہے جو دونوں حکومتوں کے دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کی خواہش کے مطابق ہے اور خاص طور پر ہمارے عوام سے عوام کے روابط کو بڑھانے کے لیےیہ بہت ہی دلچسپ خبر ہے۔ہم برطانیہ میں مزید سعودیوں کو دیکھنے کے منتظر ہیں۔‘
کرومپٹن نے ٹویٹر پر کہا کہ الیکٹرانک ویزے سے استثنی کے لیے خواہشمند افراد کو حکومت برطانیہ کی ویب سائٹ گو او وی ڈاٹ یو کے/ گیٹ الیکٹرانک ویزے ویور کے ذریعے اپلائی کرنا چاہیے۔
ویزے کی لاگت 30 پاؤنڈ (38 ڈالر) ہے اور اس کے لیے درخواستیں سفر سے 48 گھنٹے پہلے اور تین ماہ کے درمیان دی جا سکتی ہیں۔

درخواستیں سفر سے 48 گھنٹے پہلے اور تین ماہ کے درمیان دی جا سکتی ہیں(فوٹو عرب نیوز)

منظوری مل جانے کے بعد جس میں 24 گھنٹے لگ سکتے ہیں، لوگ ائیر پورٹ چیک ان ڈیسک پر پریزنٹیشن کے لیے اپنا الیکٹرانک ویزا ویور ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔ دستاویز میں تبدیلی سفر سے 48 گھنٹے پہلے تک کی جا سکتی ہے۔
افنان احمد جو اکثر سعودی عرب سے برطانیہ آتے ہیں نے کہا کہ نیا نظام مسافروں کے لیے ایک نعمت ہو گا۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا ’ کہ ماضی میں یہ آسان نہیں تھا۔ میں نے دسمبر 2021 میں ویزا کے لیے درخواست دی اور منظوری کے لیے تین ماہ انتظار کرنا پڑا۔ میں مدینہ میں رہتا ہوں اور مجھے بائیو میٹرک کرنے کے لیے جدہ جانا پڑا۔ اس کی قیمت تقریباً  تین ہزار ریال کےعلاوہ ٹرین ٹکٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودیوں کے لیے ایک آسان، تیز اور سستا آن لائن سسٹم ہونا میرے لیے واقعی اچھی خبر ہے۔ اس سے برطانیہ کا سفر بہت آسان ہو جائے گا۔

شیئر: