Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراقی پارلیمنٹ میں مقتدیٰ الصدر بلاک تبدیل ہو گا

الصدر بلاک نے اکثریتی اتحاد بنانے میں ناکامی پر استعفوں کا انتخاب کیا۔ فوٹو عرب نیوز
عراق کی  پارلیمنٹ کے  سپیکر محمد الحلبوسی نے  گذشتہ روز پیر کو اردن کے دورے پر کہا ہے کہ عراقی پارلیمنٹ میں شیعہ عالم مقتدیٰ الصدر کا بلاک تبدیل کرنے کے لیے قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔
عرب نیوز کے مطابق مقتدیٰ الصدر کی جانب سے حکومت کی تشکیل کے حوالے سے طویل تعطل کے باعث اقتدار چھوڑنے کے لیے کہا گیا تھا جس کے بعد الصدر بلاک نے اتوار کے روز پارلیمنٹ سےاجتماعی طور پر استعفے دے دیے تھے۔
واضح رہے کہ مقتدیٰ الصدر کی جماعت گزشتہ اکتوبر کے عام انتخابات میں سب سے زیادہ جیتنے والی جماعت تھی۔
اس جماعت کی پارلیمانی نشستوں کی تعداد بڑھ کر 73 ہو گئی تھی جب کہ ایران کی حمایت یافتہ جماعتوں کو بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔
عراق میں جاری سیاسی کشمکش نے پارلیمنٹ کو صدر کے انتخاب اور حکومت بنانے سے روک دیا ہے۔
قبل ازیں مقتدیٰ الصدرنے کہا تھا کہ اگر الصدر بلاک کی بقا حکومت کی تشکیل میں رکاوٹ ہے تو اس بلاک کے تمام نمائندے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میری طرف سے ملک اور عوام  کو نامعلوم  مشکلات سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے پارلیمانی بلاک سے استعفیٰ ایک قربانی تھی۔

مقتدیٰ الصدر کی جماعت عام انتخابات میں زیادہ نشستیں حاصل کی تھیں۔ فوٹو ٹوئٹر

اردن کے دارالحکومت عمان میں پیر کو ایک پریس کانفرنس میں الحلبوسی نے کہا ہے کہ الصدر کے بلاک نے پارلیمنٹ میں اکثریتی اتحاد بنانے میں ناکامی کے بعد ’قربانی کا بکرا‘ بننے کا انتخاب کیا ہے۔
پارلیمانی سپیکر نے  کہا ہے کہ مقننہ انتخابی قانون اور پارلیمانی پروٹوکول کے مطابق متبادل کے انتخاب کے لیے اقدامات کئے جائیں گے ۔
عراقی پارلیمنٹ کے سابق رکن اور بغداد یونیورسٹی کے سیاسی محقق علی موسوی نے کہا ہے کہ مقتدیٰ الصدر نے اس تلخ حقیقت کو قبول کر لیا  ہےکہ ایرانی حمایت یافتہ گروہوں سے الگ حکومت بنانا تقریباً ناممکن ہے۔

شیئر: