Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کا روہنگیا میں بنیادی حقوق تسلیم کئے جانے کا مطالبہ

ریاست راکھان میں طویل عرصے سے جاری ظلم و ستم اور زیادتیاں ہو رہی ہیں۔ فوٹو ٹوئٹر
سعودی عرب نے روہنگیا میں بسنے والے مسلمانوں کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے اور ان کے بنیادی حقوق تسلیم کئے جانے کا اپنا مطالبہ دہرایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے ایلچی ڈاکٹرعبدالعزیز الواصل نے جنیوا میں کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے مکمل شہریت کے حق کو تسلیم کیا جانا چاہئے۔

بین المذاہب مکالمے اور نفرت انگیز تقاریرسے نمٹنے کی اشد ضرورت ہے۔ فوٹو واس

انہوں نے کہا کہ روہنگیا پناہ گزینوں کی رضاکارانہ، محفوظ اور باوقار واپسی کے لیے مناسب حالات فراہم کئے جانا ضروری ہیں۔ انہوں نے روہنگیا میں تشدد ترک کرنے اور مذاکرات کے ذریعے بحران کے حل پر زور دیا ہے۔
عبدالعزیز الواصل نے انسانی حقوق کونسل سے کہا  ہے کہ اس وقت روہنگیا کے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے تحفظ کی ضمانت کے فوری اور دیرپا حل کی ضرورت ہے۔

روہنگیا مسلمانوں کا مکمل شہریت کا حق تسلیم کیا جانا چاہئے۔ فوٹو ٹوئٹر

سعودی سفارت کارکا کہنا ہے کہ میانمار کی ریاست راکھان میں روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ طویل عرصے سے جاری ظلم و ستم، پسماندگی، امتیازی سلوک اور غربت کی وجہ سے وسیع بڑے پیمانے پر زیادتیاں ہو رہی ہیں۔
جس کے باعث یہاں بڑے پیمانے پر جبری نقل مکانی، جبری گمشدگی، حراستی تشدد، انسانی سمگلنگ کے واقعات ہورہے ہیں۔
ڈاکٹرعبدالعزیز الوصل نے میانمار کی  ریاست راکھان میں بحران کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہاں دیرپا امن کے حصول، مساوات اور عدم امتیاز کے اصولوں پر مبنی معاشرے کی تعمیراور بین المذاہب مکالمے کو مضبوط بنانے اور نفرت انگیز تقاریرسے نمٹنے کی اشد ضرورت ہے۔
 

شیئر: