Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

توانائی بحران، سندھ میں بازار اور شادی ہال رات کو جلد بند کرنے کا فیصلہ

پابندی کا اطلاق جمعے کی شام پانچ بجے سے ہو گا اور 16 جولائی تک نافذ العمل رہے گا۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں صوبہ سندھ کی حکومت نے توانائی کے بحران سے نمٹنے کے اقدام کے طور پر شہروں میں بازار اور کاروباری مراکز رات نو بجے جبکہ شادی ہالز رات ساڑھے دس بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعے کو وزارت داخلہ سندھ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق صوبہ بھر میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے اقدامات کے سلسلے میں تجارتی مراکز، دکانیں اور شاپنگ سینٹرز رات کو جلد بند کیے جائیں تاکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کم کی جا سکے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ہوٹلز، ریستوران، کافی شاپس اور کیفے رات 11 بجے بند کر دیے جائیں۔ جبکہ میڈیکل سٹورز، ہسپتالوں، پیٹرول پمپس، سی این جی سٹیشنز، بیکریز اور دودھ کی دکانوں پر اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہو گا۔
پابندی کا اطلاق جمعے کی شام پانچ بجے سے ہو گا اور 16 جولائی تک نافذ العمل رہے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے چاروں صوبوں نے بازار اور دکانیں رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے کی تجویز پر اصولی طور پر اتفاق کیا تھا تاہم تاجر تنظمیوں نے حکومت کی جانب سے مارکیٹیں اور بازار جلد بند کرنے کے منصوبے کی مخالفت کی تھی۔
قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں وفاقی کابینہ کے سات جون 2022 کے اجلاس میں توانائی کی بچت کے حوالے سے تجاویز اور فیصلوں سے صوبائی وزرائے اعلٰی کو آگاہ کیا تھا۔
چاروں صوبوں نے بازار اور دکانیں رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے کی تجویز پر اصولی طور پر اتفاق کیا تھا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ہوٹلز، ریستوران، کافی شاپس اور کیفے رات 11 بجے بند کر دیے جائیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

فیصلے پر عمل کے لیے سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے وزرائے اعلٰی نے مہلت مانگی تھی تاکہ وہ اپنے اپنے صوبوں میں تجارتی و کارباری تنظیموں سے مشاورت مکمل کریں۔
اجلاس میں صوبہ خیبرپختونخوا کی نمائندگی چیف سیکریٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے کی تھی۔

شیئر: