Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپ میں ہیٹ ویو، ’بڑھتا درجہ حرارت تمام ریکارڈ توڑ سکتا ہے‘

برطانیہ میں جمعے کو سال کا گرم ترین رہا جب درجہ حرارت 30 ڈگری سیلسیس سے اوپر چلا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی
برطانیہ اور فرانس میں شدید گرمی کی لہر نے شہریوں کو پریشان کردیا ہے جبکہ سپین کے جنگلات میں لگی آگ کے باعث سینکڑوں افراد کو اپنے گھر خالی کرنا پڑے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو برطانیہ اور فرانس میں درجہ حرارت غیر معمولی طور پر بلند رہا جبکہ سائنس دانوں کی جانب سے جاری کی گئی وارننگ کے مطابق گرمی میں شدت وقت سے پہلے آئی ہے۔
یورپ کے کئی ملکوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث گرمیاں آنے سے قبل ہی ہیٹ ویو آ گئی ہے۔
سپین میں جمعے کو جنگلات کی آگ سے متاثرہ علاقے کا حجم 17 ہزار 300 ایکڑ سے بڑھ گیا جبکہ اس دوران 200 افراد کو جان بچانے کے لیے اپنے گھر چھوڑ کر نکلنا پڑا۔
کاتالونیا کے وڈ لینڈ سمیت کئی علاقوں میں فائر فائٹرز کو جنگل کی آگ بجھانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ تیز ہوا، دھویں اور موسم کی شدت آڑے آئی۔
سپین کے وزیراعظم پیڈرو سانشز نے جمعے کو قحط سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر جنگلات میں لگی آگ بجھانے والے فائر فائٹرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’انہوں نے فرنٹ لائن پر اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔‘
سپین کے زیادہ تر علاقوں میں جمعے کو درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ رہا جبکہ اگلی چند دن یہ کئی علاقوں میں 40 ڈگری سینٹی گریڈ رہے گا۔
فرانس میں درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس تک پہنچنے کے بعد محکمہ صحت نے الرٹ جاری کیا۔
سکول جانے والے بچوں کو گھروں پر رہنے کے لیے کہا گیا ہے جبکہ وزارت صحت نے ہیٹ ویو کے دوران خصوصی ہیلپ لائن شروع کی ہے۔
وزیر صحت برگتی بورگیوگنن نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہسپتال بھر چکے ہیں تاہم تمام متاثرہ افراد کو دیکھا جا رہا ہے۔‘
فرانس کے محکمہ موسمیات سے منسلک ماہر میتھیو سورل نے کہا کہ ’سنہ 1947 کے بعد سے اب تک یہ فرانس کی تاریخ میں گرمیوں کے آغاز پر آنے والی پہلی ہیٹ ویو ہے۔‘
انہوں نے اس ہیٹ ویو کو موسمیاتی تبدیلی کی نشانی قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ملک کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت بڑھنے کے تمام پچھلے ریکارڈ ٹوٹ سکتے ہیں۔

موسمیاتی ماہرین نے یورپ میں وقت سے قبل ہیٹ ویو کے خطرے سے خبردار کیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

ہیٹ ویو نے افریقہ اور سپین کے بعد اٹلی اور برطانیہ کو بھی متاثر کیا ہے۔
شمالی اٹلی کے کئی قصبوں میں پانی کو ذخیرہ کرنے کے اعلانات کیے گئے ہیں جبکہ لمبارڈے کے علاقے میں فصلوں کی کاشت کے لیے پانی دستیاب نہ ہونے پر ایمرجنسی کا نفاذ کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق برطانیہ میں جمعے کو سال کا گرم ترین رہا جب درجہ حرارت 30 ڈگری سیلسیس سے اوپر چلا گیا۔

شیئر: